لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسلر نے یہ تصاویر سوشل میڈیا پر شئر کیں
سرینگر/17اپریل/سی این آئی//چین مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ اپنے ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورک کو مضبوط کر رہا ہے۔ ایل اے سی کے فارورڈ ایریا میں چین کے زیر قبضہ علاقے میں لگائے جانے والے تین نئے موبائل ٹاورز کی تصاویر منظر عام پر آگئی ہیں۔ کرنٹ نیوز آفانڈیا کے مطابق ایل اے سی کے فارورڈ ایریا میں چین کے زیر قبضہ علاقے میں لگائے جانے والے تین نئے موبائل ٹاورز کی تصاویر منظر عام پر آگئی ہیں۔ چوشول، لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل، لیہہ سے تعلق رکھنے والے کونسلر کونچوک اسٹینزن نے یہ تصاویر شیئر کیں۔چین مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ اپنے ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورک کو مضبوط کر رہا ہے۔ ایل اے سی کے فارورڈ ایریا میں چین کے زیر قبضہ علاقے میں لگائے جانے والے تین نئے موبائل ٹاورز کی تصاویر منظر عام پر آگئی ہیں۔ چوشول، لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل، لیہہ سے تعلق رکھنے والے کونسلر کونچوک اسٹینزن نے یہ تصاویر شیئر کیں۔چشول حلقہ ایل اے سی سے بالکل متصل ہے، جہاں سے مقامی دیہاتیوں کو چین کی کارروائیاں بھی نظر آتی ہیں۔ کونچوک اسٹینجن نے موبائل ٹاور کی تصاویر شیئر کیں اور ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا – پینگونگ جھیل پر پل کی تعمیر کا کام مکمل کرنے کے بعد چین نے ہندوستانی علاقے کے بالکل قریب ہاٹ اسپرنگ میں تین موبائل ٹاور نصب کر دیے ہیں۔ کیا یہ تشویشناک بات نہیں؟انہوں نے مزید لکھا – ہمارے آبادی والے علاقوں میں 4G سروس دستیاب نہیں ہے۔ چشول حلقہ کے 11 گاو¿ں میں 4G کی سہولت ابھی تک پہنچنا باقی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ منا، مرک سمیت کچھ دیگر گاو¿ں مکمل طور پر ایل اے سی سے متصل ہیں۔یہاں سے پینگونگ جھیل کے پار پہاڑی چوٹیوں پر چین کی سرگرمیاں نظر آتی ہیں۔ چین کے ساتھ کشیدگی کے دوران پینگونگ کے فنگر ایریا میں دونوں طرف کی فوجوں کے درمیان طویل ترین وقت تک تناو¿ رہا۔ تاہم، دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے مختلف دوروں کی وجہ سے کشیدگی کی سطح میں کافی کمی آئی ہے۔