ایک مقامی لشکر جنگجو جاں بحق ، مہلوک جنگجو امسال مارہ جنوری میں لاپتہ ہوگیا تھا / پولیس
وادی کے شمال و جنو ب میں جنگجومخالف آپریشنوں میںتیزی کے بیچ شوپیان کے ترکہ وانگام امام صاحب علاقے میں شبانہ جھڑپ کے دوران ایک مقامی لشکر جنگجو جاں بحق ہو گیا ہے ۔پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ امام صاحب شوپیان کے ترکہ وانگام علاقے میں جنگجوﺅں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج ، سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس نے جمعرات کی شام دیر گئے علاقے کومحاصرہ میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کردی۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جونہی علاقے میں سیکورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن شروع کردیا تو وہاں چھپے بیٹھنے عسکریت پسندوں نے فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی علاقے میں جھڑپ شروع ہوئی۔ ذرائع کے مطابق اسی دوران فورسز کی اضافی کمک علاقے کی جانب روانہ کی گئی جنہوں نے پورے علاقے کو سیل کر دیا اور جنگجوﺅںکے فرار ہونے کے تمام راستے سیل کر دئے گئے ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ رہائشی مکان میں پھنسے عسکریت پسند کو بار بار خود سپردگی کرنے کا موقعہ فراہم کیا گا تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکرادی اور سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے جواب میں فورسز نے بھی جوابی کارورائی کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ رات ہونے کے بعد علاقے میں روشنی کے آلات نصب کئے گئے جبکہ آپریشن کو صبح تک ملتوی کردیا گیا جس کے بعد جمعہ کی صبح علاقے میںپھر سے کچھ وقت تک گولیوںکا تبادلہ ہوا اور جونہی علاقے میںگولیوں کا تبادلہ تھم گیا تو جھڑپ کے مقام سے ایک جنگجو کی نعش بر آمد کر لی گئی جس کی شناخت منیب احمد شیخ ساکنہ ٹاک محلہ شوپیان کے بطور ہوئی ہے ، منیب کے بارے میں بتایاجاتا ہے کہ وہ عسکری تنظیم لشکر سے وابستہ تھا اور امسال ماہ جنوری سے لاپتہ تھا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ دونوں مہلوک جنگجو سے اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کر لیا گیا ہے ۔ پولیس نے جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حفاظتی عملے کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ ملی ٹینٹ علاقے میں چھپے بیٹھے ہیں تو پولیس و سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طورپر فوراً علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور ا±نہیں ڈھونڈ نکالنے کے لئے کارروائی شروع کی۔انہوں نے کہا کہ فرار ہونے کے تمام راستے مسدود پا کر جنگجووں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی چنانچہ سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔ترجمان نے بتایا کہ کچھ عرصہ تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں ایک ملی ٹینٹ مارا گیا جس کے قبضے سے اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ منیب احمد امسال ماہ جنوری میں لاپتہ ہونے کے بعد عسکری صفوں میں شامل ہو گیا تھا ۔