ایل جی کا جموں و کشمیر کو سرمایہ کاری کی سب سے خوبصورت جگہ بنانے کا وعدہ
سرینگر/22مارچ/لیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہا نے کہا ہے کہ زمین پر موجود ”جنت کشمیر“کو دنیا کی بہتری اور خوبصورت ترین سرمایہ کاری کی جگہ بنانے کےلئے متعدد اقدامات اُٹھائے جارہیں اور بیرون ممالک کی سرمایہ کوری سے اس خطے کو ملک کےلئے ایک ایک مثالی خطہ بنایا جائے گا ۔منوج سنہا نے کہاکہ خلیجی ممالک کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو جموں و کشمیر کے ساتھ ایک متحرک، فعال اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کیا جا رہا ہے جو نہ صرف ہماری برآمدی ٹوکری

کو متنوع بنائے گا بلکہ موجودہ تجارت کو بڑھانے کے لیے ایک سازگار ماحول بھی بنائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس سال جنوری کے شروع میں دبئی ایکسپو کے دورے کے بعد سے، متحدہ عرب امارات کی بہت سی غیر ملکی کمپنیوں نے جموں و کشمیر کے لیے طویل مدتی منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم تعلقات کو ایک نئی سطح پر لے جانے اور اپنی اقتصادی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہیں۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کو جموں و کشمیر میں کاروباروں کے لیے ”عالمی معیار کے آخر سے آخر تک سہولیات“ کا وعدہ کیا۔سرینگر میں خلیجی ممالک کی سرمایہ کاری کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، سنہا نے کہا کہ انہوں نے جموں و کشمیر اور جی سی سی کمپنیوں کے اقتصادی تعاون کی گنجائش کو اجاگر کیا تاکہ زمین پر موجود اس جنت کو دنیا میں سرمایہ کاری کی سب سے خوبصورت جگہ بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سرکردہ کمپنیوں کے سی ای اوز، کاروباری افراد، اسٹارٹ اپ کے نمائندوں، برآمد کنندگان کا دورہ جموں و کشمیر اور خلیجی ممالک کے درمیان کاروباری تعاون کے امکانات پر صنعت کے لیڈروں کے اعتماد کا اظہار ہے۔خلیجی ممالک کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو جموں و کشمیر کے ساتھ ایک متحرک، فعال اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کیا جا رہا ہے جو نہ صرف ہماری برآمدات کو متنوع بنائے گا بلکہ موجودہ تجارت کو بڑھانے کے لیے ایک سازگار ماحول بھی بنائے گا،

انہوں نے کہا ہم نے گزشتہ 2 سالوں میں ایک مربوط فریم ورک کے ساتھ کام کررہے ہیںتاکہ بے پناہ قدرتی وسائل، جموں و کشمیر کی اقتصادی صلاحیت کو بروئے کار لایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ”سرمایہ کاری کے بہاو¿ کو غیر مقفل کرنے“ کے لیے ایک بلیو پرنٹ تیار کیا ہے۔ہم کاروبار کے لیے عالمی معیار کے آخر سے آخر تک سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کرتے ہیں، ہنر مند افرادی قوت، شفاف اور پریشانی سے پاک ریگولیٹری میکانزم اور جہاں بھی ضرورت ہو وہاں ضروری انفراسٹرکچر کی سہولیت فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس سال جنوری کے شروع میں دبئی ایکسپو کے دورے کے بعد سے، متحدہ عرب امارات کی بہت سی غیر ملکی کمپنیوں نے جموں و کشمیر کے لیے طویل مدتی منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم تعلقات کو ایک نئی سطح پر لے جانے اور اپنی اقتصادی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہیں۔