نوگام سرینگر جھڑپ میںمارے گئے تینوں ملی ٹنٹ سرپنچ سمیر احمد کی ہلاکت میں ملوث تھے
سرپنچوں اور پنچوں کو محفوظ رہائش کو یقینی بنانے کے لیے خاطر خواہ اقدامات کیے گئے / آئی جی پی کشمیر
نوگام سرینگر جھڑپ میںمارے گئے تینوں ملی ٹنٹ سرپنچ سمیر احمد کی ہلاکت میں ملوث تھے کی بات کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ پنچایتی نمائندوں کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں گئے ہیں ۔ اطلاعات کے مطابق سرینگر کے نوگام علاقے میں مسلح جھڑپ کے دوران تین مقامی لشکر جنگجوﺅں کی ہلاکت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ نوگام علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے منگل کی رات دیر گئے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ آپریشن میں وقت لگا کیونکہ ہم نے پہلے عام شہریوں کو نقصان سے بچنے کے لیے وہاں سے نکالا۔انہوں نے کہا کہ تلاشی کارروائی کے دوران علاقے میں جھڑپ ہوئی اور جھڑپ کے دوران لشکر طیبہ کے تین مقامی عسکریت پسند مارے گئے جن میں سے دو کی شناخت عادل تیلی اور ثاقب تانترے ساکنان شوپیان کے بطور ہوئی ہے جبکہ تیسرا غالباً عمر تیلی ہے۔ ہم نے عمر کے اہل خانہ کو شناخت کے لیے بلایا ہے۔آئی جی پی کشمیر نے دعویٰ کیا کہ تینوں ملی ٹنٹ کھنمو سرینگر میں سرپنچ سمیر احمد بٹ کی ہلاکت میںملوث تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مہلوک ملی ٹنٹوں سے اے کے 47 رائفل، اور دو پستول برآمد ہوئے ہیں۔آئی جی پی کشمیر نے مزید کہا کہ یہ گروپ پنچایت کے نمائندوں کو نشانہ بنا رہا تھا کیونکہ پاکستان میں ان کے آقا نہیں چاہتے کہ یہاں زمینی سطح پر جمہوریت پھلے پھولے۔انہوں نے مزید کہاکہ پولیس نے سرپنچوں کی ہلاکت میں ملوث تمام ماڈیول کو ختم کر دیا ہے۔ ہم نے بڈگام میں ایک سی آر پی ایف جوان اور ایک ٹی اے سپاہی کی ہلاکت میں ملوث ماڈیول کا بھی خاتما کیا ہے۔ صرف ایک معاملہ باقی تھا، سرپنچ سمیر کا، اور آج کے تصادم سے وہ بھی حل ہو گیا ہے۔کشمیر میں سرپنچوں اور پنچوں کو محفوظ رہائش کو یقینی بنانے کے لیے خاطر خواہ اقدامات کیے گئے ہیں۔