لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے آج کہا کہ حکومت جموں وکشمیر میں قبائلی بچوں کے لئے اکلاویہ ماڈل رہائشی سکول ( اِی ایم آر ایس) میں جدید ترین سہولیات فراہم کرنے کے لئے پُر عزم ہے ۔ اُنہوں نے کہاکہ وہاں بہترین تدریسی عملہ اور بنیادی ڈھانچہ ہوگا اور دُور دراز علاقوں میں رہنے والے اِن بچوں کے لئے دستیاب ہے۔ اُنہوں نے اِن باتوں کا اِظہار نئے اِی ایم آر ایس کے قیام اور منظور شدہ اِی ایم آر ایس کے آپریشنلائزیشن پر غور اور بعد میں منظور ی کے لئے منعقدہ میٹنگ کی صدارت کرنے کے دوران کیا۔ سیکرٹری قبائلی اَمور شاہد اِقبال چودھری ، دونوں صوبوں کے ضلع ترقیاتی کمشنران ، ڈائریکٹر سکولی تعلیم جموں / کشمیر، ایم ڈی جے اینڈ کے ہاﺅسنگ بورڈ ، سماگراہ شکھشا ، محکمہ صحت ، آر اینڈ بی ، یوتھ سروسز اینڈ سپورٹس اور دیگر متعلقہ اَفسران نے ذاتی طور پر اور بذریعہ آن لائن موڈ میٹنگ میں شرکت کی۔میٹنگ میں جموں وکشمیر یوٹی کے دونوں صوبوں کے تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں کی تجاویز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں جموںوکشمیر کے تمام اہل اَضلاع میں مطلوبہ قبائلی آبادی والے تمام بلاکوں میں ایک ایک اِی ایم آر ایس کا قیام شامل ہیں۔تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں نے دو مرحلوں میں ( 10مرحلہ اوّل میں اور 8 مرحلہ دوم میں)میں مرکزی حکومت کو سفارش کے لئے پیش کئے جانے والے اِی ایم آر ایس کے حوالے سے اَپنی تجاویز پیش کیں۔مشیر فاروق خان نے ترال ( پلوامہ ) بدھل اور راجوری ، کپواڑہ اور کشتواڑ میں تھانہ منڈی میں اکلاویہ ماڈل ڈے بورڈنگ سکولوں کے قیام کے لئے متعلقہ ضلع ترقیاتی کمشنروں سے تجاویز بھی حاصل کیں۔ اِس کے علاوہ میٹنگ میں سینٹر آف ایکسیلنس دو اسپریشنل بلاکوں کے لئے ایک جموں صوبہ اور ایک کشمیر صوبہ میں اور ان کھیلوں کے لئے زمین کی دستیابی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دورانِ میٹنگ جموں صوبہ سے متعدد تجاویز پیش کی گئیں جن میں پونچھ (چار)، راجوری (تین) ، کٹھوعہ (دو) ، اودھمپور (دو) ، رام بن ، ڈوڈہ اور رِیاسی شامل ہیں۔اِسی طرح صوبہ کشمیر کے درج ذیل اَضلاع نے نئے اِی ایم آر ایس کے لئے تجاویز پیش کیں جن میں شوپیان ، کولگام ، اننت ناگ(دو) اور بانڈی پورہ شامل ہیں۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے جاری اِی ایم آر ایس منصوبوں کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا اور ضلعی اِی ایم آر ایس کمیٹی کے چیئرپرسنوں سے ایگزیکیو ٹنگ ایجنسی ، فنڈس کے اِستعمال ، اضافی فنڈس کی ضرورت اور ٹائم لائنز کے بارے میں کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے رائے طلب کی۔