جموں کشمیر میں اسمبلی ختم ہونے کے بعد افسروں نے اپنی تانہ شاہی قائم کرنے کاعندیہ دیتے ہوئے بڈگام سرینگر گاندربل حلقے کے ممبر پارلیمنٹ نیشنل کانفرنس کے صدر اور جموںو کشمیرکے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کے نمائندے ہی عوام کی خدمت کرنے کافریضہ انجام دے سکتے ہے جموںو کشمیر میں لوگ طرح طرح کے مشکلات سے دو چار ہےںاعلانات تو بڑے کئے جاتے ہے تاہم زمینی سطح پر تبدیلیاں رونماءنہیں ہو پارہے ہے۔ سیاسی پارٹیوں میں لو گ آتے بھی ہے اور جاتے بھی پارٹیوں ختم نہیں ہوتی جب اسمبلی الیکشن کابگل بجے گا تو پیپلزالائنس مشترکہ طور پراسمبلی الیکشن لڑنے یانہ لڑنے کافیصلہ لے گی ۔اے پی آ ئی کے مطابق بڈگام ضلع افسران کے ساتھ تعمیروترقی لوگوں کومشکلات اور عوام کوبہم پہنچائی جانے والی سہولیات کے سلسلے میں اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد حاشئے پرذررائع ابلا غ کے نمائندوں کے ساتھ گفتگوکے دوران جموںو کشمیرکے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے کہا کہ جموںو کشمیرکا خصوصی درجہ واپس لینے جموںو کشمیرکودو حصوں میں تقسیم کرنے اسمبلی ختم ہونے کے بعد افسروں نے تانہ شاہی کاسلسلہ شروع کیاہے اور لوگ گوناں گوں مصائب ومشکلات سے دو چار ہےں ۔سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ افسر شاہی کے طریقہ کارسے لوگوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے او رعوام کے منتخب نمائندے ہی لوگوں کی خدمات کافریضہ انجام دے سکتے ہےں ۔نیشنل کانفرنس سے کئی لیڈروں کے استفیٰ دینے کے بارے میں پوچھے گےئے سوال کے جواب میں سابق وزیراعلیٰ نے کہاکہ سیایسی پارٹیوں میں لوگ آتے بھی ہے اور جاتے بھی ہے ا سے پارٹیاں ختم نہیں ہوتی جمہوری مزاج یہی ہے نظریات کااختلاف جمہوری کی مضبوطی کی نشانہ ہے تاہم ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے نیشل کانفرنس سے ناراضگیوں کا نام لئے بغیر واپس آ ئےں اور نیشنل کانفرنس کومضبوط مستحکم بنانے کے لئے اپنارول ادا کرےں۔ انہوںنے کہا کہ جموںو کشمیر میں اسمبلی الیکشن پی اے جی ڈی کی جانب سے مشترکہ طور پر لڑنے کے سوال کاجواب دیتے ہوئے کہا کہ اسمبلی الیکشن کابگل بجنے کے بعد ہی اس سلسلے میں فیصلہ لیا جاسکتاہے فی الحال اور بھی جموں وکشمیرکے مسئلے کی طرف تو جہ دیناانتہائی لازمی ہے ۔سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی اے جی ڈی ایک مضبو ط مستحکم پلیٹ فارم ہے جوجموںو کشمیرکے لوگوں کی صحیح نمائندگی کرکے انہیں عزت ووقار کادرجہ دلانے کے لئے اپنی خدما ت انجام دے رہاہے ۔سابق وزیراعلیٰ نے جموںو کشمیرمیں بڑھتی ہوئی بیروز گاری مہنگائی لوگوں کودر پیش مشکلات کی ذکرکرتے ہوئے کہا کہ سرکار کی جانب سے بڑے بڑے اعلانات توکئے جاتے ہے مگر زمینی سطح پرفی الحال کوئی بدلاو¿ دیکھنے کونہیں مل پارہاہے ۔