یوکرین کی سرحد کے قریب روسی فوج جمع ہو کر آگے بڑھ رہی ہے: واشنگٹن
ماسکو/ ایجنسیز/ روس کی اسٹریٹجک نیوکلیئر فورسز نے صدر ولادیمیر پیوٹن کی زیر نگرانی مشقیں منعقد کیں جبکہ واشنگٹن نے الزام لگایا ہے کہ روسی فوج، یوکرین کی سرحد کے قریب جمع ہو کر آگے بڑھ رہی ہے اور حملے کیلئے تیار ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس دوران یوکرین کے صدر ولڈیمیر زیلینسکی نے کہا کہ ان کا ملک روس کے خلاف ایک ڈھال ہے اور روس کی جانب سے حملے کے خدشے کے پیش نظر مزید حمایت کا مستحق ہے۔ میونخ میں ایک سیکورٹی کانفرنس میں تقریر میں ولڈیمیر زیلینسکی نے ماسکو کیلئے مفاہمانہ پالیسی کی مذمت کی۔ملک میں تنازعات سے متاثرہ مشرقی علاقے میں گولہ باری اور اس کے نتیجے میں یوکرین کے دو فوجیوں کی ہلاکت کے باوجود میونخ آنےوالے ولڈیمیر زیلینسکی نے کہا کہ آٹھ سالوں سے یوکرین نے دنیا کی سب سے بڑی فوجوں میں سے ایک کو روک رکھا ہے۔انہوں نے یوکرین کو امریکی زیر قیادت نیٹو فوجی اتحاد میں شامل کرنے کے لیے واضح، قابل عمل ٹائم فریم کا مطالبہ کیا جو کہ ایک ایسا ممکنہ اقدام ہے جسے روس نے اپنی سلامتی کے لیے ا?خری لکیر قرار دیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ یہ جاننے کے لیے ولادیمیر پیوٹن سے ملنے کے لیے تیار ہیں کہ روسی صدر کیا چاہتے ہیں۔ امریکا اس صورتحال کے حوالے سے اپنے تجزیے میں بالکل واضح تھا کیونکہ وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا تھا کہ روسی افواج سرحد کے قریب کھڑی ہیں اور قریب آنے لگی ہیں۔ دریں اثناءیوکرین کی سکیورٹی فورسز نے ملک کے جنوب مشرق میں واقع ڈونیٹسک عوامی جمہوریہ (پی ڈی آر) کی کئی بستیوں پر فائرنگ کی ہے، جن میں منسک کے معاہدوں کے تحت ممنوعہ 120 ملی میٹر کیلیبرکے گولے بھی شامل ہیں۔ یہ معلومات جنگ بندی کے نظام پر کنٹرول اور کوآرڈی نیشن کے مشترکہ مرکز کے ڈی پی آر مشن نے دی ہے۔