دنیا بھر میں پروازیں منسوخ کر دی گئیں تازہ ترین اپ ڈیٹ: کورونا وائرس کی ایک نئی قسم اومیکرون کا پھیلاو¿ بڑھتا جا رہا ہے۔ ادھر ایوی ایشن انڈسٹری پر ایک بار پھر کورونا کا گہرا سایہ نظر آنے لگا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ جمعے سے اب تک دنیا بھر میں ساڑھے گیارہ ہزار سے زائد پروازیں منسوخ کی جا چکی ہیں۔ کورونا وائرس کی ایک نئی قسم Omicron کا پھیلاو¿ بڑھتا جا رہا ہے۔ امریکہ سے ہندوستان تک انفیکشن کے معاملات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کئی ممالک میں دوبارہ پابندی لگانے کی تیاریاں بھی کر لی گئی ہیں۔ ادھر ایوی ایشن انڈسٹری پر ایک بار پھر کورونا کا گہرا سایہ نظر آنے لگا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ جمعے سے اب تک دنیا بھر میں ساڑھے گیارہ ہزار سے زائد پروازیں منسوخ کی جا چکی ہیں۔نئے سال کے موقع پر اس طرح کی پروازوں کی منسوخی سیاحوں اور فضائی کمپنیوں دونوں کے لیے ایک مسئلہ بن گئی ہے۔ فلائٹ ٹریکر کے مطابق Omicron کی بڑھتی ہوئی وباءدنیا کو متاثر کر رہی ہے۔ اس کے مطابق پیر کو تقریباً 3000 پروازیں منسوخ کی گئیں، جب کہ منگل کو مزید 1100 پروازیں منسوخ کی گئی ہیں۔امریکہ اور برطانیہ سمیت دنیا کے کئی ممالک میں Omicron کے خطرے کے درمیان کورونا کے نئے ویریئنٹ Omicron سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ یورپ اور امریکا کی کئی ریاستوں میں ایک بار پھر کورونا کیسز ریکارڈ سطح پر پہنچ رہے ہیں۔ اس کے بعد احتیاط کے طور پر کئی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ غور طلب ہے کہ پروازیں ایک ایسے وقت میں منسوخ کی گئی ہیں جب دنیا بھر سے سیاح کرسمس اور نئے سال کے موقع پر سیر کے لیے نکلتے ہیں۔ پروازوں کی منسوخی کی وجہ سے ان لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔اگر ہم دنیا بھر میں پروازوں کی منسوخی کے اعدادوشمار پر نظر ڈالیں تو جمعہ سے اب تک تقریباً ساڑھے گیارہ ہزار پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں جبکہ ہزاروں پروازیں تاخیر سے چل رہی ہیں۔ ایئرلائنز کے مطابق کورونا کے نئے ویریئنٹ اومیکرون کے خدشے کے باعث عملے کی کمی ہوئی ہے جس نے ایک بڑا مسئلہ پیدا کر دیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ مغرب کے کئی حصوں میں انفیکشن ایک نئی بلندی پر ہے۔ امریکہ نے مزدوروں کی بڑے پیمانے پر قلت کے خدشات کے درمیان مزید لوگوں کو کام پر واپس آنے کی اجازت دی ہے اور سماجی تنہائی کی مدت کو 10 سے کم کر کے پانچ دن کر دیا ہے۔ اس کی وجہ سے انفیکشن کے معاملات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔