نئی دہلی(یو این آئی) سپریم کورٹ نے جمعرات کو تمل ناڈو میں سب سے پسماندہ طبقات کے زمرے کے تحت ونیار برادری کو 10.5 فیصد انٹرنل ریزرویشن دینے کے معاملے پر غور کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔سپریم کورٹ نے ونیار برادری کو ریزرویشن دینے والے تمل ناڈو حکومت کے فیصلے کو منسوخ کرنے کے مدراس ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ریاستی حکومت اور دیگر کی طرف سے دائر درخواستوں کی سماعت کرنے پر اتفاق کیا۔جسٹس ایل۔ ناگیشور را¶، جسٹس بی۔ آر گوائی اور جسٹس بی۔ وی ناگارتھنا کی عدالت عظمیٰ کی بنچ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا ہے ۔سپریم کورٹ نے تمل ناڈو حکومت اور دیگر کی عرضی سننے پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے یہ واضح کردیا کہ ہائی کورٹ کا عبوری حکم جاری رہے گا۔ ریزرویشن کوٹہ کے تحت پہلے سے کی گئی تقرریوں کے عمل میں کوئی خلل نہیں پڑے گا۔تمل ناڈو حکومت نے مختلف رپورٹوں کے اعداد و شمار کی بنیاد پر اپنی عرضی میں دعویٰ کیا ہے کہ ونیار سب سے زیادہ پسماندہ طبقات میں سب سے زیادہ پسماندہ ہے ۔