سال 2017 سے سرگرم مہلوک جنگجو فورسز کو متعدد کیسوں میں مطلوب تھا۔ پولےس
جنوبی کشمےر کے پلوامہ ضلع مےںشبانہ تصادم کے دوران اےک مقامی جنگجو کمانڈر جا بحق ہوا ہے۔ منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو فوسز نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد جنوبی ضلع پلوامہ کے ا±سگام پتھری راجپورہ علاقے کومحاصرے میں لے کر جونہی تلاشی آپریشن شروع کیا تو اسی اثنا میں وہاں پر موجود ملی ٹینٹوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی‘۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا جس دوران کئی منٹوں تک دوبدو گولیوں کا تبادلہ جاری رہا۔ پولےس کے مطابق حفاظتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر علاقے میں چھپے بیٹھے ملی ٹینٹوں کو سرینڈر کرنے کا موقع فراہم کیا تاہم انہوں نے فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھا جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے آس پاس رہائش پذیر لوگوں کو محفوظ جگہ کی اور منتقل کیا۔انہوں نے کہا کہ سبھی لوگوں کو محفوظ جگہ کی اور منتقل کرنے کے بعد ہی حفاظتی عملے نے بھی جوابی کارروائی کی ۔پولیس ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ بدھ کی صبح تصادم کی جگہ ایک جنگجو کی لاش برآمد کی گئی جس کی بعد میں شناخت فیروز احمد ڈار کے بطور ہوئی ہے جبکہ اس کی تحوےل سے ہتھےار اور گولہ بارود بھی برآمد کےا گےا۔ پولےس کے مطابق مہلوک کمانڈر سیکورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور ا±ن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں پیش پیش رہتا تھا جبکہ عام شہریوں کی ہلاکتوں میں بھی ا±س کا ہاتھ رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ اس ضمن میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی گئی ہے پولےس کے مطابق مہلوک جنگجو نے سال 2017 میں جنگجو تنظیم میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ سیکورٹی فورسز کو متعدد کیسوں میں انتہائی مطلوب تھا۔پولےس نے بتایا کہ ’فیروز احمد کے خلاف جرائم کی ایک لمبی فہرست موجود ہے اور وہ حفاظتی عملے پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور ا±نہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے میں پیش پیش رہتا تھا‘۔پولیس ذرائع کے مطابق تصادم کے دوران سیکورٹی فورسز کو کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا ہے۔