کسانوں کی استعداد کار بڑھانے کیلئے پہلی ڈیری کانفرنس سے خطاب
پرنسپل سیکرٹری زرعی پیداوار ، بہبودِ کساناں اور بھیڑ و پشو پالن محکمے نوین کمار چودھری نے آج اینمل ہسبنڈری ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام کسانوں کی کپسٹی بلڈنگ کے لئے پہلی ڈیری کانفرنس سے خطاب کیا۔اُنہوں نے بذریعہ ویڈیو کانفرنس کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموںوکشمیر گذشتہ دو برسوں میں زرعی اور اِس سے منسلک شعبوں میں 10 فیصد کے بڑھتے ہوئے دودھ کی پیداوار میں تیزی سے خود کفیل ہو رہا ہے جو 25فیصد سے بڑھ کر 35 فیصد ہو گیا ہے۔پرنسپل سیکرٹری نے کہا کہ اِسی عرصے کے دوران مذکورہ شعبے میں تقریباً 7لاکھ لوگوں کو روزگار فراہم کیا گیا ہے۔دورانِ خطاب نوین کما ر چودھری نے کسانوں بالخصوص بڑے ڈیری پروڈیوسروں پر زور دیا کہ وہ صرف دودھ کی پیداوار کے بجائے ڈیری ویلیو ایڈیشن فیکٹریوں پر زیادہ توجہ دیں۔اُنہوں نے کہا کہ فیکٹریاں دودھ کی مصنوعات جیسے مکھن ، گھی وغیرہ بنا سکتی ہےں اور وہ حکومت کی ” پرواز “ سکیم کے فوائد بھی حاصل کرسکتی ہیں جس کے تحت وہ اَپنی پیداوار کو کم سے کم وقت میں قومی اور بین الاقوامی منڈیوں میں بھیج سکتے ہیں۔اِس موقعہ پر اُنہوں نے کپسٹی بلڈنگ پروگرام کے لئے منتظمین ، ریسورس پرسنوں اور کسانوں کو بھی مبارک باد دی اور اُنہوں نے اُمید ظاہر کی کہ شرکا¿ پروگرام سے بہت سے مثبت پہلو لیں گے اور انہیں اَپنے ڈیری کاروبار میں اَپنائیں گے تاکہ وہ اَپنے یونٹوں کو کامیاب اور منافع بخش بنا سکیں۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر زرعی اور اِس سے منسلک شعبوں میں سر فہرست کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں شامل ہے او رحال ہی میں اَپنی رِپورٹ میں نیتی آیوگ نے جموںوکشمیر یوٹی کو کسانوں کی آمدنی کی درجہ بندی میں تیسری اور زرعی سے منسلک شعبوں میں پانچویں نمبر پر رکھا ہے۔پرنسپل سیکرٹری نے انٹگریٹیڈ ڈیری ڈیولپمنٹ سکیم ( آئی ڈی ڈی ایس ) کے لئے دودھ کی پیداوار میں اِضافے کا سہرا دیتے ہوئے کہا کہ جموںوکشمیر اَب پنجاب جیسے پڑوسی رِیاستوں کو دودھ برآمد کر رہا ہے اور اُنہوں نے مزید کہا کہ آئی ڈی ڈی ایس کے تحت اِضافی 20کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے جس سے ڈیری فارموں کو بڑے پیمانے پر فائدہ پہنچے گا۔