نئی دہلی(یو این آئی) مرکز کے زرعی قوانین کے خلاف ایک سال سے زیادہ عرصے سے احتجاج کر رہے کسان تحریک کے مقام سے واپس لوٹنے کےلئے تیار ہیں۔ کسانوں کے لوٹنے کے ساتھ ہی اس احتجاجی مظاہرے کا اختتام ہوجائے گا۔ کسانوں نے اپنے گھروں کو لوٹنے سے پہلے سنگھو، ٹکری اور غازی پور سرحدوں پر فتح مارچ کیا۔ کسانوں کولوٹنے سے پہلے اپنے خیمے توڑتے ، علاقے کی صفائی کرتے اور واپسی سے قبل جذباتی الوداع کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
دریں اثنا، کسان رہنما راکیش ٹکیت نے غازی پور سرحد پر کہا کہ اس عمل میں مزید کچھ دن لگیں گے اور وہ خود 15 دسمبر کو واپس آئیں گے ۔ کسانوں کے جانے کے بعد بیڑیکیڈ ہٹادئے جائیں گے اور سڑکوں کو ٹریفک کے لیے صاف کر دیا جائے گا۔ کم از کم سہارا قیمت (ایم ایس پی) کے معاملے پر سرکاری افسران، ماہرین زراعت اور ایس کے ایم کے نمائندوں کوشامل کرکے ایک کمیٹی تشکیل دینے کے وزیراعظم نریندرمودی حکومت کے اعلان کے بعد آٹھ دسمبر کو سنیکت کسان مورچہ کے بینر تلے کسان گروپس نے اپنی تحریک ختم کردی تھی۔