یروشلم(یو این آئی/ اسپوتنک) اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لیپڈ نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ فون پر ہوئی بات چیت میں ایران کے جوہری پروگرام سمیت دیگر امورپر تبادلہ خیال کرنے کااعلان کیا ہے ۔مسٹر لیپڈ نے ٹویٹ کیا، "آج شام میں نے اپنے دوست (انٹونی بلنکن) کے ساتھ ایران کو جوہری ریاست بننے سے روکنے کے لیے ہماری مشترکہ کوششوں، قاہرہ کا میرا دورہ، اسرائیل میں نئے امریکی سفیر (ٹام نائیڈز) کی آمد اور امن کے دائرہ کار کو بڑھانے جیسے مسائل پربات کی۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف پابندیاں جاری رہنی چاہئیں چاہے جوہری معاہدے کے لیے بات چیت دوبارہ شروع کرنی پڑے ۔مئی 2018 میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ مشترکہ جامع پلان آف ایکشن سے دستبردار ہو گیا۔ اس کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام پر ممکنہ پابندی عائد کرنا تھا۔ اس کے تحت تہران کے خلاف ریاست ہائے متحدہ امریکہ، چین، فرانس، روس، برطانیہ، جرمنی اور یورپی یونین کے ذریعہ دستخط شدہ اور سخت پالیسیاں نافذ کی گئی تھیں۔ امریکہ کے ہٹنے کے بعد ایران بڑے پیمانے پر معاہدے میں طے ہوئی اپنی کئی ذمہ داریوں سے مکرگیا، سودے کی بحالی کے لیے ساتویں دورکی بات چیت نومبر کے آخر میں شروع ہوئی تھی۔