نئی دہلی، 10 دسمبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے کہا کہ ائر کوالٹی مینجمنٹ کمیشن دہلی اور قومی راجدھانی خطہ میں فضائی آلودگی کے پیش نظر جاری پابندیوں میں نرمی کی درخواستوں پر غور کرے گا۔ چیف جسٹس این۔ وی رمنا کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اسکول کے طالب علم آدتیہ دوبے کی طرف سے دائر پی آئی ایل معاملے میں چینی، چاول، کاغذ، عمارت کی صنعتوں سے متعلق مداخلت کی درخواستوں کے ہر پہلو پر از خود سماعت کرنے سے انکار کردیا۔ خطرناک فضائی آلودگی کی سطح کو دیکھتے ہوئے جاری کردہ پابندیوں میں نرمی کی درخواست کرنے والی ان درخواستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ نے کہا کہ ائر کوالٹی کمیشن صورتحال کا جائزہ لے گا اور اس معاملے میں فیصلہ کرے گا۔ بنچ نے کہا کہ کمیشن ایک ہفتہ میں ان درخواستوں پر ریاستی حکومت کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لے سکتا ہے ۔ چیف جسٹس رمنا اور جسٹس ڈی وائی۔ چندرچوڑ اور جسٹس سوریہ کانت نے ریاستوں سے کہاکہ جنہوں نے عمارتوں کی تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندیوں سے متاثر مزدوروں کو اجرت ادا نہیں کی، انہیں حلف نامہ دے کر اس سلسلے میں کی گئی کارروائی سے آگاہ کریں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے طویل مدتی اقدامات کے بارے میں ہدایات جاری کرے گی۔ سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے بنچ کو بتایا کہ آلودگی کو روکنے کے اقدامات کی خلاف ورزی کرنے والے زیادہ تر صنعتی یونٹ پکڑے گئے ہیں۔ آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے تعینات فلائنگ اسکواڈز اپنا کام سنجیدگی سے کر رہے ہیں اور آلودگی کو روکنے کے لیے ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جا رہی ہے ۔ دہلی اور قومی راجدھانی کے علاقے میں ہوا کے معیار میں بہتری کا حوالہ دیتے ہوئے پابندیوں میں جزوی نرمی کے مطالبہ پر بنچ نے کہا کہ آلودگی کی صورتحال کم ہونے کے بعد آہستہ آہستہ نرمی دی جا سکتی ہے ۔