جموں وکشمیر میں بدھ کے روز کورونا وائرس کے یومیہ معاملات میں زبردست اُچھال دیکھنے کو ملا ہے جس کے نتیجے میںلوگو ں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ بدھ کے روز جموںوکشمیر میں 89مسافروں سمیت 234فراد کی رپورٹ مثبت آئی جبکہ ایک مریض فوت ہوا۔اطلاعات کے مطابق وادی کشمیر میں کورونا کے یومیہ معاملات میں روز افزاں اضافہ کے باعث لوگوں میں فکر وتشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بدھ کے روز 234افراد کی رپورٹ مثبت آئی جن میں89مسافر شامل ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق جموں میں 116جبکہ کشمیر میں 118افراد کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔اعدادوشمار کے مطابق سرینگر میں 63، بارہ مولہ میں 28، بڈگام میں 3، پلوامہ میں ایک ، کپواڑہ میں پانچ ، بانڈی پورہ میں چھ ، گاندربل میں چھ ، کولگام میں چھ، جموں میں 20، اُدھم پور میں دو راجوری میں دو ، ڈوڈہ میں ایک ، کشتواڑ میں دو ، پونچھ میں ایک اور ریاسی میں 88افراد کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ ریاسی ضلع میں 89مسافروں کی رپورٹ مثبت آئی ہے جس مختلف ریاستوں سے جموں وارد ہوئے ہیں۔ اس دوران کشمیر میں 145مریض صحت یاب ہوئے اور جموں میں 26کورونا مریضوں کو اسپتالوں سے گھر جانے کی اجازت دی گئی ۔ ادھر ماہرین کا کہنا ہے کہ پوری دنیا میں اس وقت نئے ویرنٹ نئے تباہی مچائی ہے جس وجہ سے ٹرول ایڈوائزری بھی جاری کی گئی ہے تاہم جموںوکشمیر میں اس وقت ہزاروں کی تعداد میں سیاح سیر وتفریح کی غرض سے آرہے ہیں جس وجہ سے وائرس کے پھیلاو میں اضافہ کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے دیگر ریاستوں سے جموںوکشمیر آنے والے مسافروں کے ٹیسٹ کرانے کے احکامات جاری کئے گئے تاہم اس حوالے سے لاپرواہی برتنے کے کئی معاملات سامنے آئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ساوتھ افریقہ ویرنٹ کے پیش نظر وادی آنے والے سیاحوں کے کورونا ٹیسٹ کئے جانے چاہئیں اور مشکوک افراد کو پندرہ روز تک کورنٹائن کرنے کا سلسلہ بھی شروع کیا جانا چاہئے۔