کہا حیدر پور ہ جھڑپ میں شہری ہلاکتوں کیلئے لیفٹنٹ گورنر کو معافی مانگنی چاہئے ، جوڈیشل تحقیقات کا کیا مطالبہ
صحافیوں کو بولنے کی اجازت نہیں ، بندو ق کی نوک پر جموریت کے چوتھے ستون کو بھی جموں کشمیر میں خاموش کیا گیا
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے اتوار کو مطالبہ کیا کہ حیدر پور ہ جھڑپ میں شہری ہلاکتوں کیلئے لیفٹنٹ گورنر کو معافی مانگنی چاہئے ۔ اسی دوران انہوں نے تیسرے شہری کی نعش کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کی جوڈیشل تحقیقات کرکے ملوثین کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے ۔ سٹی رپورٹر کے مطابق پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے اتوار کو پارٹی کے دیگر لیڈران کے ہمراہ راج بھون سرینگر کا مارچ کیا ۔ اس موقعہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کو الطاف احمد بٹ ، مدثر گل اور عامر ماگرے کے لواحقین سے معافی مانگنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ مدثر اور عامر کے سر سے جنگجوﺅںکے معاون ہونے کا جو الزام عائد کیا گیا ہے اس کو ہٹایا جائے جبکہ شہری ہلاکتوں میں جو بھی ملوث ہونگے ان کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے ۔ محبوبہ مفتی نے مطالبہ کیا کہ تینوں شہریوں کے افراد خانہ کو معاوضہ فراہم کیا جائے جبکہ حیدر پورہ واقعہ کی جوڈیشل تحقیقا ت کرائی جائے تاکہ لواحقین کو انصاف فراہم ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کو اس بارے میںکوئی علمیت نہیں تھی کہ مکان میں جنگجوﺅں ہے بھی کہ نہیں جبکہ ابھی تک یہ بات بھی صاف نہیںہوئی ہے کہ جھڑپ میںکوئی ملی ٹنٹ بھی مار گیا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہاکہ جھڑپ میں مارے گئے تیسرے شہری کی بھی نعش واپس لواحقین کو دی جائے جس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ ہائی بریڈ جنگجو تھا ۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ کشمیر میںہر کوئی اپنے بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے ۔جبکہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد سرکار نے آئین ہند کو بھی پاﺅں کے نیچے روند ڈالا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کا ایجنڈا اقلیتی کو کمزور کرنا خاص طور پر جموں کشمیر کے عوام کی آواز دبانا ہے جس کیلئے یہاں ظلم و ستم کئے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میںکسی کو بھی بات کرنے کا کوئی حق نہیںہے یہاں تک کہ صحافیوں کو بھی ڈرا دھماکہ کر ان کو بھی بولنے کی اجازت نہیں دی جاتی ے ۔ انہوں نے کہا کہ پریس جس کو جمہوریت کا چوتھا ستون قرار دیا گیا ہے اس کو بندوق کی نوک پر جموں کشمیر میں خاموش کر دیا گیا ہے ۔