نئی دہلی/ بحر ہند کے علاقے میں ‘ترجیحی سیکورٹی پارٹنر’ اور ‘ پہلے جواب دہندہ’ کے طور پر بحریہ کے قد کو مستحکم کرنے کے لیے، ہندوستان اگلے ماہ 10 افریقی ممالک کے ساتھ اپنی پہلی بڑی بحری مشق ’ ایکمئے‘(افریقہ۔انڈیا کلیدی سمندری مشغولیت) کا انعقاد کرے گا۔ یہ اقدام براعظم تک ہندوستان کی جاری فوجی رسائی کا حصہ ہے، جہاں چین نے اہم اسٹریٹجک مداخلت کی ہے۔ ایکمئے کے افتتاحی ایڈیشن کی میزبانی ہندوستانی بحریہ اور تنزانیہ پیپلز ڈیفنس فورس کریں گے اور یہ اپریل 2025 کے وسط میں دارالسلام، تنزانیہ میں منعقد ہونے والی ہے۔ مشق کا باقاعدہ افتتاح ہندوستان کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کریں گے۔6 دن پر محیط اس مشق میں ہندوستان، تنزانیہ، کوموروس، جبوتی، اریٹیریا، کینیا، مڈغاسکر، ماریشس، موزمبیق، سیشلز اور جنوبی افریقہ سے حصہ لیں گے۔ اس اقدام کا مقصد ایک دو سالہ تقریب بننا ہے۔مزید برآں، ہندوستان اپنی نوعیت کا ایک اور پہلا اقدام، بحر ہند کے جہاز (آئی او ایس) ساگر کا آغاز کرے گا، جس کے تحت ہندوستانی ملاحوں کا ایک مشترکہ عملہ اور نو شراکت دار ممالک کے 44 اہلکار آف شور گشتی جہاز آئی این ایس سنائینا کا انتظام کریں گے۔ اس جہاز کو 15 اپریل سے 8 مئی تک جنوب مغربی آئی او آر میں تعینات کیا جائے گا۔دو بڑے اقدامات افریقی ممالک کے ساتھ ہندوستان کے اسٹریٹجک اور سیکورٹی تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں، جو ہند-افریقی تعلقات میں ایک نئے مرحلے کی نشاندہی کرتے ہیں۔اس سال کی مشق میں بنیادی طور پر مشرقی افریقی ممالک شامل ہوں گے، مستقبل کے ایڈیشنز میں مغربی افریقی ممالک کو شامل کرنے کے منصوبوں کے ساتھ۔ یہ مشق اینٹی پائریسی آپریشنز، وزٹ، بورڈ، سرچ، اور سیزور مشقوں، تلاش اور بچاؤ کے مشنز، اور بہتر معلومات کے تبادلے پر توجہ مرکوز کرے گی۔