مالی رکاوٹوں کے باوجود خاطر خواہ بجٹ کے انتظامات مختص
سبھی محکموں میں موجود کمزوریوںکو دورکرنا اور عوام کو راحت پہنچانا اولین ترجیحات ہونگی :وزیر سکینہ ایتو
سری نگر /جموں و کشمیر اسمبلی نے اسکولی تعلیم، صحت، طبی تعلیم، سماجی بہبود اور اعلیٰ تعلیم کے چار محکموں کےلئے کل 27,526 کروڑ روپے سے زائدکے گرانٹ منظور کئے۔جے کے این ایس کے مطابق وزیربرائے اسکولی تعلیم، صحت اور طبی تعلیم، سماجی بہبود اور اعلیٰ تعلیم سکینہ ایتو نے بدھ کو ایوان میں چار محکموں کیلئے گرانٹس پیش کئے ، گرانٹس کی رقم محکمہ اسکولی تعلیم کےلئے,014.89 12کروڑ روپے، محکمہ صحت اور طبی تعلیم کےلئے 8,813.70 کروڑ روپے، محکمہ سماجی بہبود کےلئے 4,504.28 کروڑ اور محکمہ اعلیٰ تعلیم کےلئے 2,193.40 کروڑ روپے جمعرات کو ایک آواز کے ذریعے ایوان میںمنظور ہوئے۔ایوان میں2دن کی تفصیلی بحث کے بعد کل 27,526.28 کروڑ روپے کی گرانٹس کو منظوری دی گئی۔گرانٹس کے مطالبات پر بحث کا خلاصہ کرتے ہوئے، وزیربرائے اسکولی تعلیم، صحت اور طبی تعلیم، سماجی بہبود اور اعلیٰ تعلیم سکینہ ایتو، نے اپنے چارج کے تحت محکموں کے بارے میں قانون سازوں کی تجاویز کا خیرمقدم کیا۔انہوںنے نے قانون سازوں کو یقین دلایا کہ ان کی ٹیم گرانٹس کے مطالبات پر بحث کے دوران اٹھائے گئے مسائل کو حل کرنے کی کوششوں پر زور دیتے ہوئے عمل درآمد کے لیے تجاویز کا بغور جائزہ لے گی۔اسکول ایجوکیشن سیکٹر پر بات کرتے ہوئے وزیر تعلیم نے مرحوم شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کی بصیرت قیادت میں ایک قوم کی بنیاد کے طور پر اس کے اہم کردار پر روشنی ڈالی جنہوں نے تعلیم کو ترجیح دی۔انہوں نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے مالی رکاوٹوں کے باوجود خاطر خواہ بجٹ کے انتظامات مختص کرنے پر شکریہ ادا کیا، جس کا مقصد جموں و کشمیر میں تعلیمی معیار کو بڑھانا ہے۔سیکٹر کی کامیابیوں کی عکاسی کرتے ہوئے، سکینہ ایتو نے جموں وکشمیرکی یونیورسٹی کی سطح تک تقریباً مفت تعلیم کے حصول کا ذکر کیا، جس میں 18.724 سرکاری اسکولوں اور 5517 نجی اسکولوں کے نیٹ ورک کی مدد سے 77.3 فیصد خواندگی کی شرح میں حصہ لیا گیا، جو کہ قومی اوسط کے قریب ہے۔انہوں نے کیپیکس سماگرا کے تحت بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر زور دیا جس میں اسکول کی نئی عمارتیں اور 739 کروڑ روپے کے اضافی کلاس روم شامل ہیں۔سکینہ ایتو نے حالیہ اقدامات جیسے کہ نومبر کے سیشن کی بحالی اور طلبہ میں جدت اور سائنسی مزاج کو فروغ دینے کےلئے600 آئی سی ٹی لیبز، 2000 سمارٹ کلاس رومز اور 500 اے ٹی ایل کے انتظامات پر بھی روشنی ڈالی۔انہوں نے کہاکہ دور دراز اور نقل مکانی کرنے والی آبادیوں کے لیے، جموں و کشمیر میں 1859 موسمی مراکز کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بورڈ اور مسابقتی امتحانات میں سرکاری اسکول کے طلبہ کی کامیابی ان کی نمایاں کامیابیوں پر زور دیتی ہے۔مزید اقدامات میں درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کی آبادی میں خواتین کی خواندگی کو فروغ دینے کے لیے89،کے جی بی ویز اور بیٹی انمول اسکیم کے تحت تعلیمی اعتبار سے پسماندہ بلاکس میں منظور شدہ 85 لڑکیوں کے ہاسٹل شامل ہیں، جس سے12000 سے زیادہ بی پی ایل طالبات کو فائدہ پہنچے گا۔محکمہ صحت اور طبی تعلیم کے بارے میں، وزیرسکینہ ایتو نے معاشرے کی ترقی میں اپنے اہم کردار پر روشنی ڈالی، اننت ناگ میں سرکاری میڈیکل کالج میں ایک سرشار کیتھ لیب کے قیام اور جموں کے جی ایم سی میں ایک کو چلانے کے لیے جاری کوششوں جیسے سنگ میلوں کو نوٹ کیا۔انہوں نے کٹھوعہ کے سرکاری ہومیوپیتھک میڈیکل کالج میں بی ایچ ایم ایس کورسز کے آغاز اور اننت ناگ میں250 بستروں پر مشتمل میٹرنل اینڈ چائلڈ کیئر ہسپتال کے منصوبے کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے جموں و کشمیر میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے جاری منصوبوں کا خاکہ پیش کیا، بشمول ایمس کشمیر کی تیز رفتار تعمیر، نومبر 2025 تک مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے