وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے خلاف ہے اور اس کے پیچھے کوئی اور وجہ نہیں ہے۔
جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ہفتے کے روز کہا کہ جن ملازمین کو مبینہ طور پر دہشت گردی کے تعلق سے برطرف کیا گیا ہے، ان کی بات سنی جانی چاہیے اور اگر وہ بے گناہی ثابت کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو مناسب کارروائی کی جانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ زمین کے قانون کے مطابق مجرم ثابت ہونے تک ہر کوئی بے قصور ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر میں تین سرکاری ملازمین کی برطرفی سے متعلق سوال پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، ”اگر برطرف کیے گئے ملازمین کے خلاف کافی ثبوت ہیں اور انہیں خود کو ثابت کرنے کا موقع دیا جاتا ہے، لیکن وہ ایسا نہیں کر سکے، تو یہ ٹھیک ہے۔“انہوں نے کہا کہ اگر ان کی بات سنے بغیر فیصلہ کر لیا جائے تو قانون کہتا ہے کہ جب تک جرم ثابت نہ ہو جائے ہر کوئی بے قصور ہے۔وقف ترمیمی بل کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ یہ مسلمانوں کے خلاف ہے اور اس کے پیچھے کوئی اور وجہ نہیں ہے۔