گاﺅں گاﺅں نیم حکیم خطرہ جان
میڈیا اورمحکمہ آیوش نے کیا بے نقاب،لوگ خبرداررہیں
بارہمولہ / نیم حکیم خطرہ جان کے مصداق طبی بدعنوانی کا ایک چونکا دینے والا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ایک مقامی حجام، جس نے اپنی دکان بند کر دی تھی، اپنے گھر سے غیر قانونی طور پر آیورویدک اور یونانی ڈاکٹر کے طور پربیماروں کا علاج کرتا پایا گیا۔جے کے این ایس کے مطابق حجام سے بناخودساختہ آویورویدک ڈاکٹرنے نہ صرف مناسب قابلیت کے بغیر دوائیں تجویز کیں بلکہ غیر مشکوک مریضوں کو ایلوپیتھک، یونانی اور آیورویدک دوائیں بھی فراہم کیں جن میں درد کش ادویات جیسے بٹناسک بٹیکا شامل ہیں۔ میڈیا اور آیوش محکمہ کے مشترکہ آپریشن میں آیوش کے 5ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے حجام کی رہائش گاہ کا دورہ کیا۔ تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ وہ بغیر کسی باقاعدہ طبی تربیت یا اجازت کے مریضوں کو ایلوپیتھک اور یونانی دوائیں تجویز کر رہا تھا۔محکمہ آیوش نے بارہمولہ ضلع میں غیر قانونی طور پر کام کرنے والے انفرادی اور دیگر نااہل پریکٹیشنرز (نیم حکیم خطرہ جان ) کو سخت وارننگ جاری کی ہے۔ حکام نے طبی تقسیم کاروں کو غیر مجاز افراد یا غیر رجسٹرڈ دکانداروں کو ادویات کی فراہمی کے خلاف بھی خبردار کیا ہے۔عہدیداروں نے اس بات پر زور دیا کہ صرف آیوش بورڈ سے درست سرٹیفیکیشن رکھنے والوں کو ہی حکمت (روایتی علاج) پر عمل کرنے کی اجازت ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس طرح کے سرٹیفیکیشن کا ہونا کسی کو حکمت پر عمل کرنے کی اجازت دیتا ہے لیکن اسے آیورویدک یا یونانی ڈاکٹر کا کردار سنبھالنے کا اختیار نہیں دیتا۔محکمہ آیوش نے ان ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی شخص کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور عوام پر زور دیا ہے کہ وہ صحت عامہ کو خطرے میں ڈالنے والے نااہل پریکٹیشنرز کے خلاف چوکس رہیں۔