عمر رسیدہ افراد کے ساتھ ساتھ جوان اور صحت مند لوگوں کو بھی یہ خطرہ /ڈاکٹرس ایسوسی ایشن
سخت سردی میں دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جبکہ دماغ کی نس پھٹنے کا بھی زیادہ خطرہ رہتا ہے اس لئے لوگوں کو چاہئے کہ وہ احتیاط سے کام لیں۔ بیان کے مطابق ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے لوگوں سے کہا ہے کہ سردیوں میں دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ زیادہ رہتا ہے اس لئے لوگوں کو چاہئے کہ وہ احتیاط برتیں ۔ ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے بتایا ہے کہ وادی کے ہسپتالوں میں دل کے دورہ پڑنے والے اور سٹروک کے مریضوں میں دوگنا اضافہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں اموت بھی بڑھ جاتی ہے ۔انہوںنے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ نہ صرف عمر رسیدہ افراد بلکہ جوان اور صحت مند افراد بھی دل کے دورہ پڑنے اور سٹروک کے بعد ہسپتال پہنچائے جاتے ہیں اور ان میں سے کئی مریضوں کو مردہ حالت میں ہسپتال پہنچایا جاتا ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ منفی درجہ حرارت کے نتیجے میں انسان کی نسیں سکڑ جاتی ہے جس سے سٹروک اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شدید سردی کے دوران خون زیادہ گاڑھا اور چپچپا ہو جاتا ہے جس سے جمنا آسان ہو جاتا ہے۔ڈاک صدر نے کہا کہ اس موسم سرما میںکووڈ19 ایک بڑا عنصر ہے۔ اگر آپ وائرس کو پکڑ لیتے ہیں، تو آپ کو دل کا دورہ پڑنے یا فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ کووڈ شدید اور شدید سوزش کا سبب بنتا ہے جو خون کی نالیوں کی اندرونی دیواروں میں چربی کے ذخائر کو بناتا ہے۔ یہ چربی کے ذخائر خارج ہوجاتے ہیں اور دل یا دماغ میں پھنس جاتے ہیں جہاں وہ خون کے بہاو¿ کو روکتے ہیں۔سردیوں میں اضافہ بھی ان کیسز کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے انہوں نے کہا کہ سردیوں کے دوران سورج کی روشنی کی کمی لوگوں میں وٹامن ڈی کی کمی کا باعث بنتی ہے جو کہ ہارٹ اٹیک یا فالج سے مرنے کے خطرے سے منسلک ہے۔اگرچہ ہم موسم کو تبدیل نہیں کر سکتے، ہم سرد موسم کے خطرات سے خود کو بچانے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کر سکتے ہیں۔ سرد درجہ حرارت سے بچنے کے لیے خود کو گرم رکھیں۔ اگر آپ باہر جاتے ہیں تو تہوں میں کپڑے پہنیں، ٹوپی، دستانے اور اسکارف پہنیں۔ چہل قدمی کے لیے سردی میں باہر جانے سے گریز کریں اور اپنی ورزش کو اندر لے جائیں۔ ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرے والے عوامل جیسے کہ ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، غیر معمولی کولیسٹرول، اور تمباکو کا استعمال کنٹرول کریں۔ سبزیوں اور پھلوں سے بھرپور صحت بخش غذا لیں اور اپنے تناو¿ کو کم کریں۔ اگر آپ کو پہلے سے ہی دل کی بیماری ہے، تو سخت سرگرمیوں سے گریز کریں، جیسے کہ بھاری برف کو ہٹانا وغیرہ۔انہوںنے مزید بتایا کہ فلو ویکسن اور کووڈ ٹیکہ ضرور لیں۔