جنوبی ضلع کولگام کے چانسرچاولگام علاقہ میں جمعرات کوشروع ہواجنگجومخالف آپریشن، ایک ضلع کمانڈرسمیت 2مقامی جنگجوﺅں کے جاں بحق ہونے پراختتام پذیر ہوا۔پولیس اورفوج نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ مارے گئے دونوں جنگجوﺅں کاتعلق جنگجو تنظیم حزب المجاہدین سے تھا۔اطلاعات کے مطابق انسپکٹر جنرل کشمیرزون وجئے کمار نے جمعرات کے روز چانسرچاولگام کولگام میں شروع ہوئے انکاﺅنٹر کے بارے میں بتایاکہ اس انکاﺅنٹرمیں 2جنگجوﺅںکوہلاک کیاگیا، جن میں سے ایک کئی شہری ہلاکتوں میں ملوث تھا۔انہوںنے مہلوک جنگجوﺅں کے بارے میں جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایاکہ شیراز احمد لون عرف مولوی ساکنہ سوچ کولگام سال2016سے سرگرم تھا او ر کئی شہریوں کے قتل میں ملوث تھا۔آئی جی پی کشمیرنے بتایاکہ دوسرے جنگجوکی شناخت یاوراحمد بٹ ساکنہ نی پورہ کولگام کے بطور ہوئی ہے ۔وجئے کمار نے ساتھ ہی بتایاکہ جمعرات کوشام دیر گئے بمنہ سری نگرمیں ہوئی جھڑپ میںایک جنگجوعامر ریاض ماراگیا۔کشمیر زون پولیس نے ایک ٹویٹ میں بتایاکہ چانسرچاولگام کولگام میں مارے گئے دونوں جنگجوﺅں کی نعشوں کے ساتھ ساتھ جائے جھڑپ سے اسلحہ اور گولہ بارود سمیت مجرمانہ مواد برآمد کیاگیا۔اُدھر سری نگرمیں تعینات دفاعی ترجمان کرنل ایمرون موسوی نے ایک جاری بیان میں بتایاکہ 11نومبر2021کو ایس ایس پی کولگام کی طرف سے چاولگام کے قریب گاو¿ں چانسر کے عام علاقے میں2نامعلوم دہشت گردوں کی موجودگی کے بارے میں ان پٹ موصول ہوا۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی فوج، جے کے پی اور سی آر پی ایف نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔دفاعی ترجما ن نے کہاکہ سیکورٹی فورسز کے تیز ردعمل نے اس بات کو یقینی بنایا کہ دہشت گردوں کو گاو¿ں کے ایک گھر میں فوری طور پر الگ تھلگ کردیا گیا، جبکہ شہریوں کو نقصان کے راستے سے باہر نکال دیا گیا۔ دفاعی ترجمان کرنل ایمرون موسوی نے کہاکہ محصور جنگجوﺅںکوسیکورٹی فورسز کی جانب سے ہتھیار ڈالنے کی اپیل کی گئی تھی جس پر توجہ نہیں دی گئی۔ دہشت گردوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان رات بھر فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا۔ دفاعی ترجمان کرنل ایمرون موسوی نے کہاکہ12 نومبر کو پہلی روشنی میں، سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو بھگانے کیلئے ایک جان بوجھ کر آپریشن شروع کیا اور صبح ساڑھے8 بجے تک دونوں دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔انہوںنے بتایاکہ انکاو¿نٹر کے مقام سے ایک اے کے 47رائفل، ایک پستول اور دیگر جنگی سامان برآمد کیا گیا۔ دفاعی ترجمان کرنل ایمرون موسوی نے کہاکہ جموں و کشمیر پولیس کی رپورٹ کے مطابق، چاولگام کولگام آپریشن میں مارے گئے دہشت گردوں میں سے ایک کی شناخت شیراز احمد لون عرف مولوی کے طور پر کی گئی ہے، جو سوچ، کولگام کا رہنے والا تھا اور گھر سے بھاگ کر 30 ستمبر2016 کو حزب المجاہدین میں شامل ہوا تھا۔ دفاعی ترجمان نے کہاکہ بعد میں اس نے خود کو کولگام میں خود ساختہ ضلع کمانڈر کے طور پر اعلان کیا۔ وہ علاقے کے متعدد نوجوانوں کو بنیاد پرست بنا کر گمراہ کرنے کا ذمہ دار تھا اور بدلے میں اُنہیں دہشت گردانہ حملے کرنے کےلئے استعمال کرتا تھا جبکہ اس نے خود اپنی بقا کو یقینی بنایا تھا۔دفاعی ترجمان کے مطابق رپورٹس بتاتی ہیں کہ پچھلے5 سالوں میں شیراز احمد لون عرف مولوی نے بہت سے نوجوانوں کو دہشت گردوں کے طور پر بھرتی کیا تھا جن میں سے اکثریت کو سیکورٹی فورسز نے ہلاک کر دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ ماراگیا دوسرا دہشت گرد، جس کی شناخت یاور احمدبٹ کے نام سے ہوئی ہے، پونی پورہ کا رہنے والا تھا اور اس نے رواں سال 26 مارچ کو حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وہ معصوم شہریوں پر دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔