نئی دہلی/ سپریم کورٹ نے لوک سبھا انتخابات کے دوران فحش ویڈیو لیک ہونے کے بعد سامنے آئے کئی خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے سے متعلق معاملات میں معطل جنتا دل سیکولر (جے ڈی-ایس) کے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونا کی درخواست ضمانت پیر کے روز مسترد کر دی۔ جسٹس بیلا ایم ترویدی اورجسٹس ستیش چندر شرما کی بنچ نے یہ کہتے ہوئے ضمانت کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا کہ ریونا کے خلاف سنگین الزامات ہیں۔ عرضی گزار کی طرف سے پیش ہونےوالے سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی اور ایڈوکیٹ بالاجی سری نواسن کے دلائل سننے کے بعد بنچ نے کہا، “آپ (ریونا) سے کہیں زیادہ طاقتور ہیں۔”بنچ کے سامنے وکیل نے استدلال کیا کہ اگرچہ الزامات سنگین ہیں، لیکن شکایت میں ابتدائی طور پر تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 376 کے تحت عصمت دری کے الزامات کا ذکر نہیں ہے ۔انہوں نے یہ بھی دلیل دی کہ معاملے میں چارج شیٹ داخل کر دی گئی ہے اور درخواست گزار ایم پی تھے جو پہلے ہی الیکشن ہار چکے ہیں۔ وکیل نے عدالت سے دوبارہ استدعا کی کہ درخواست گزار کو چھ ماہ بعد درخواست کی تجدید کی اجازت دی جائے۔ اس پر بنچ نے کہا کہ ہم کچھ نہیں کہیں گے ۔سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے ریونا نے خصوصی اجازت کی درخواست میں ہائی کورٹ کے 21 اکتوبر کے حکم کو چیلنج کیا تھا۔ہائی کورٹ کے جسٹس ایم ناگاپراسنا نے ان کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا، جس میں کہاگیا تھا کہ ان کے خلاف لگائے گئے الزامات بنیادی طور پر ہوس اور حواس کی بے راہ روی کی عکاسی کرتے ہیں، جس کا معاشرے پر تباہ کن اثر پڑا ہے ۔ملزم پرجول کے والد ایچ ڈی ریونا کو اس معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا، لیکن بعد میں انہیں ضمانت مل گئی۔ ان کی ماں بھوانی ریونا (جنہیں شکایت میں ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا تھا) کو پیشگی ضمانت مل گئی۔پرجول کو 31 مئی کو سی آئی ڈی کی ایس آئی ٹی نے جرمنی سے واپسی پر بنگلور ہوائی اڈے سے گرفتار کیا تھا۔ وہ وہاں 35 دنوں تک روپوش تھے ۔ الزام ہے کہ سینکڑوں فحش ویڈیوز منظر عام پر آئے تھے ، جن میں اسے مبینہ طور پر کئی خواتین کے ساتھ دکھایا گیا تھا۔ملزم حسن پارلیمانی حلقے میں ووٹ ڈالنے کے ایک دن بعد 27 اپریل کو جرمنی روانہ ہوا تھا۔ وہ لوک سبھا انتخابات میں 40 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے ہار گئے ۔درخواست گزار نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا تھا کہ موجودہ مقدمہ سیاسی مخالفین کی جانب سے ان کے اثر و رسوخ اور مقبولیت کو تباہ کرنے کے لیے جان بوجھ کر کیا گیا ہے ۔