نئی دہلی/وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کینیڈا میں ہندوستانی سفارت کاروں کی نگرانی کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے "مکمل طور پر ناقابل قبول” قرار دیا ہے۔ جمعرات کو بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے، جیسوال نے کینیڈا میں ہندوستانی سفارت کاروں کے خلاف بڑھتے ہوئے خطرات پر روشنی ڈالیجس میں انہیں ہراساں کرنے، دھمکیاں دینے اور نگرانی کی مثالوں کا حوالہ دیا۔ جیسوال نے کہا، "ہندوستانی سفارت کاروں کو نگرانی میں رکھا جا رہا ہے، جو کہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ وزارت خارجہ نے بھی اس کے بارے میں بات کی ہے۔ ہم نے اس معاملے کو کینیڈین فریق کے ساتھ بھی سختی سے اٹھایا تھا۔ انہوں نے مزید کہا، "پچھلے سال یا اس سے بھی زیادہ، جس طرح کی چیزیں ہم نے ہندوستانی سفارت کاروں پر حملہ، دھمکیاں، دھمکانا، ہندوستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرتے ہوئے دیکھا ہے… ہاں، دھمکیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ مزید یہ کہ ایم ای اے کے ترجمان نے کہا کہ ہندوستان نے قونصلر کیمپ کے لئے اپنے سفارت کاروں کے لئے سیکورٹی مانگی ہے جو کینیڈین کی طرف سے فراہم نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم نے اپنے سفارت کاروں کے لیے جہاں قونصلر کیمپ ہونا تھا وہاں سیکیورٹی فراہم کرنے کا کہا تھا اور وہ کینیڈا کی جانب سے فراہم نہیں کیے گئے”۔ یہ پیش رفت کینیڈا کے شہری ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارتی ایجنٹوں کے مبینہ ملوث ہونے کے حوالے سے بھارت اور کینیڈا کے درمیان کشیدگی کے بعد ہوئی ہے۔ حالیہ برسوں میں، کینیڈا میں خالصتانی انتہا پسندانہ سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جن میں پرتشدد مظاہرے اور ہندو مندروں پر حملے شامل ہیں۔