خانیار سرینگر میں قریب 10گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپ میں ایک جنگجو ہلاک
2پولیس اہلکار اور دو سی آر پی ایف اہلکار زخمی ، ایک مکان آگ لگنے کی وجہ سے خاکستر
لارنو شانگ اننت ناگ میں دو جنگجووں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ ، بانڈی پورہ میں ملیٹنٹ فورسز کو چکمہ دیکر فرار ہونے میں کامیاب
سرینگر//قریب دو سال بعد سرینگر میں کے پائین شہر خانیار علاقے میں ہفتہ کی صبح شروع ہوئے انکاونٹر میں ایک ملیٹنٹ کو ہلاک کیا گیا ہے جس کی شناخت خالد بھائی کے بطور ہوئی ہے جس کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ کئی ملٹنسی کی وارداتوں میں ملوث تھا۔ جبکہ اس جھڑپ دو پولیس اہلکار اور دو سی آر پی ایف اہلکاروں سمیت چار زخمی ہوئے ہیں۔ اس تصادم آرائی میں جائے واردات پر ایک رہائشی مکان آتشزدگی کی نذر ہوگیا ہے ۔ ادھر شانگس اننت ناگ میں ایک تصادم آرائی میں دو جنگجوﺅں کو ہلاک کرنے کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے ۔ جبکہ پانر بانڈی پورہ میں مختصر تصادم آرائی کے بعد جنگجو مبینہ طور پر فورسز کو چکمہ دیکر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں ملٹنسی کی وارداتوں میں اضافہ ہونے کے ساتھ ہی قریب دو سالہ وقفے کے بعد شہر سرینگر میں پائین علاقہ خانیار میں سنیچر وار کی صبح اُس وقت ملیٹنٹوں اور فورسز و پولیس کے مابین تصادم آرائی شروع ہوئی جب علاقے مین جنگجوﺅں کے چھپے بیٹھنے کی اطلاع ملنے کے بعد ہی پولیس اور فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی مہم شروع کردی اور جونہی تلاشی پر معمور اس جگہ پہنچ گئی جہاں پر جنگجو چھپے تھے تو وہاں سے انہوںنے فورسز پارٹی پر گولیاں برسانی شروع کیں ۔فورسز نے بھی جوابی کارروائی شروع کی ۔ دن بھر دونوں اطراف گولیوں کا تبادلہ جاری رہا اور پہلے حملے میں ایک پولیس اہلکار اور ایک سی آر پی ایف اہلکار زخمی ہوا جبکہ اس کے بعد ملیٹنٹوں نے اندھا دھند گولیاں چلائیں جس میں مزید دو اہلکار زخمی ہوئے ۔ اس بیچ پولیس کی جانب سے ڈرون کا استعمال کیا گیا اور قریب عصر تک جاری رہنے والی جھڑپ میں پولیس و فورسز نے اس تصادم آرائی میں ایک ملیٹنٹ کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا جبکہ اس میں چار اہلکار بھی زخمی ہوئے ۔ جائے واردات پر ایک رہائشی مکان بھی نذر آتش ہوگیا ہے ۔ وی او آئی سٹی رپورٹر کے مطابق جونہی صبح انکاونٹر شروع ہوا تو پولیس نے اس طرف جانے والی سڑک کو بند کردیا تاہم بعد میں مین روڑ کو ٹریفک کی نقل و حمل کےلئے کھلا رکھا گیا جبکہ فورسز اور پولیس جنگجو مخالف کارروائی میں مصروف رہے ۔ واضح رہے کہ سرینگر میں قریب 2سال بعد اس طرح کی جھڑپ ہوئی ہے سال 2022میں 15ستمبر کو آخری بار جھڑپ ہوئی تھی جس میں دو ملیٹنٹ مارے گئے تھے یہ جھڑپ نوگام علاقے میں ہوئی تھی جبکہ 10اپریل 2022میں بشم بر نگر خیام سرینگر میں ایک جھڑپ ہوئی تھی ۔ جبکہ 19مئی 2020میں نواکدل سرینگر میں ملیٹنٹوں اور فورسز کے مابین جھڑپ ہوئی تھی جس میں حزب المجاہدین سے وابستہ 2ملیٹنٹوں کو ہلاک کرنا کا دعویٰ کیا گیا ۔ ادھر حکام نے بتایا کہ ہفتہ کو اننت ناگ ضلع کے شانگس ،لارنو علاقے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں دو جنگجو مارے گئے۔ یہ آپریشن ہلکان گلی کے قریب ہوا، جو جنوبی کشمیر کے اندر ایک مقام ہے ۔مارے گئے دو عسکریت پسندوں میں سے ایک کی شناخت غیر ملکی کے طور پر بتائی گئی ہے جبکہ دوسرا مقامی رہائشی تھا تاہم مہلوکین کا فوری نام ظاہر نہیں کیا گیا ۔ درین اثناءسیکورٹی فورسز نے شمالی کشمیر میں بانڈی پورہ کے پانار علاقے کے گھنے جنگلات میں مشتبہ عسکریت پسندوں کی طرف سے فوجیوں پر فائرنگ کے بعد بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی ہے۔آرمی کی چنار کور نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر واقعے کی تفصیلات شیئر کیں، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ فوجیوں نے اچانک حملے کا فوری جواب دیا۔ تبادلے کے بعد، مشتبہ افراد کی تلاش کے لیے ایک جامع سرچ آپریشن میں مدد کے لیے اضافی فورسز کو متحرک کیا گیا۔سیکورٹی فورسز، بشمول فوج، پولیس، اور نیم فوجی اہلکار، ناہموار علاقے کا احاطہ کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں، تلاش کی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے بہتر وسائل اور افرادی قوت کا استعمال کر رہے ہیں۔فوج نے قریبی دیہات کے رہائشیوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی اطلاع دیں، انسداد دہشت گردی کی جاری کوششوں میں کمیونٹی سپورٹ کے اہم کردار پر زور دیں۔واضح رہے کہ وادی کشمیر میں گزشتہ ایک ماہ سے ملٹنسی کی وارداتوں میں اچانک اضافہ دیکھنے کو ملا ہے ۔ گگن گیر گاندربل، گلمرگ شوپیاں کے بعد اب سرینگر میں تشدد آمیز واقعات دیکھے جارہے ہیں ۔ اس سے پہلے صوبہ جموں میں ملٹنسی کی متعدد وارداتیں رونماءہوئیں جن میں کئی افراد از جان ہوئے تھے ۔