خطے کے لوگوں کی امنگوں اور جذبات کی قدر ہماری اولین ترجیح ملک ارجن کھرگے
سرینگر//کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے جموں و کشمیر کے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کو انھیں اکھاڑ پھینکنا ہے، ہماری حکومت آئے گی اور ہم جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دلائیں گے۔وائس آف انڈیا کے مطابق جموں و کشمیر اسمبلی انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ آج کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مرکز کے زیر انتظام اس خطہ کا دورہ کیا اور مختلف تقاریب میں شرکت کی۔ اننت ناگ میں منعقد ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ”اگر لوک سبھا انتخاب میں ہم (انڈیا اتحاد) 20 سیٹیں مزید جیت جاتے تو 400 پار کا نعرہ دینے والے جیل میں ہوتے۔“ملکارجن کھڑگے نے پی ایم مودی کا نام لیے بغیر انھیں ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ”یہ لوگ ای ڈی اور سی بی آئی کے ذریعہ ہمیں ڈراتے ہیں، لیکن (انڈیا) اتحاد والے ڈرتے نہیں ہیں۔ یہ (مرکزی) حکومت تو ٹوٹی پھوٹی ہے۔ اسے ایک پیر نتیش کمار نے دی اور دوسرا ٹی ڈی پی نے۔ پہلے یہ لوگ ’400 پار‘ کی بات کرتے تھے، لیکن 240 پر آ گئے۔ اگر ہم صرف 20 سیٹیں اور حاصل کرتے تو یہ سب لوگ جیل میں ہوتے، اور یہ لوگ جیل میں ہی رہنے کے قابل ہیں۔ میں یہی کہوں گا کہ آپ مایوس نہ ہوں اور آپ کے سردار مضبوط ہیں۔ کوئی ڈرنے والا نہیں ہے۔“کانگریس صدر کھڑگے نے جموں و کشمیر کے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کو انھیں اکھاڑ کر پھینکنا ہے۔ ہماری حکومت آئے گی اور ہم جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دلائیں گے۔ اس کے لیے ہم سبھی کوششیں کریں گے۔ ملکارجن کھڑگے نے مزید کہا کہ ”یہ لوگ کہتے ہیں کہ آپ کیسے مکمل ریاست کا درجہ دیں گے؟ میں بتا دوں کہ حکومت کچھ نہیں کرتی ہے، بلکہ عوام کرتی ہے۔ آج کی مرکزی حکومت دھمکی دے کر لوگوں کو ڈراتی ہے، لیکن جموں و کشمیر کے لوگ ڈرنے والے نہیں ہیں۔“مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ”میں انہی کے ایک آدمی کا کام بتاوں گا۔ یہاں کے جو سابق گورنر ستیہ پال ملک تھے، انھوں نے کہا کہ بیماری ہونے اور تین چار دن سے اسپتال میں رہنے کے بعد بھی میرے اوپر ہی چھاپے مارے گئے۔ میں نے جن لوگوں پر بدعنوانی کے الزامات عائد کیے تھے، ان پر کوئی ایکشن نہیں ہوا۔“ کھڑگے مزید کہتے ہیں کہ ”آپ سوچیے کہ اس حکومت کے کام کرنے والے لوگوں نے کتنی رقم بنا لی اور ان پر ایکشن کے لیے اگر ایک سابق گورنر کوشش کرتا ہے تو اسی کے گھر پر چھاپہ ماری ہوتی ہے۔ یہ لوگ ایسی حکومت چلا رہے ہیں کہ چوروں کو چھوڑ دیا جاتا ہے، لیکن درست بات کہنے والوں کو پکڑ لیا جاتا ہے۔ یہ چوری اور سینہ زوری والا کام ہے۔ یہ لوگ ای ڈی اور سی بی آئی کے ذریعہ ہمیں ڈراتے ہیں، لیکن اتحاد والے ڈرتے نہیں ہیں۔ یہ حکومت تو ٹوٹی پھوٹی ہے۔“