جموں کشمیر کے لوگ جمہوریت پسند اور ملک دوست ہے جس کا انہوںنے الیکشن میں اظہار کیا
دفعہ 370نہ کشمیری عوام کے لئے فائدہ مند تھا اور ناہی ملکی مفاد کےلئے بلکہ اس کا فائدہ چند خاندانوںکو ہی تھا ۔ وزیر اعظم
سرینگر/28مئی //وزیر اعظم نریندر مودی نے کشمیری رائے دہندگان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوںنے ملک اور آئین پر اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ ووٹ کا استعمال کرنا صرف ووٹ دینا نہیں ہے بلکہ یہ اس بات کی عکاسی ہے کہ آپ اس آئین کو تسلیم کرتے ہیں جو آپ کو ووٹ دینے کا حق دیتا ہے ۔وزیر اعظم نے بتایا کہ دفعہ 370جموں کشمیر کے عوام کے فائدے کےلئے نہیں تھا اور ناہی ملک کے مفاد میں تھا بلکہ اس کا فائدہ چند خاندانوں کو جاتا تھا جو اس سے اب محروم ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد کشمیر میں پانچ برسوں کے دوران 5منٹوں تک بھی انٹرنیٹ بند نہیں ہوا جبکہ پہلے مہینوں نوجوانوں کو انٹرنیٹ کی بندشوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ آرٹیکل 370 نہ تو کشمیر کے لوگوں کا ہے اور نہ ہی ملک کا بلکہ صرف "چار پانچ خاندانوں” کا ایجنڈا ہے اور یہ ان کے لیے سب سے زیادہ اطمینان کی بات ہے۔ کشمیر کے بھائی بہن لوک سبھا انتخابات میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ ووٹ ڈالنے کے لیے آگے آئے۔اے این آئی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، وزیر اعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کو ہٹانے سے زیادہ اتحاد کا احساس ہے، اپنائیت کا احساس بڑھ رہا ہے اور اس کا نتیجہ انتخابات اور سیاحت میں اضافے میں نظر آرہا ہے۔آرٹیکل 370 صرف چار پانچ خاندانوں کا ایجنڈا تھا، یہ نہ کشمیر کے لوگوں کا ایجنڈا تھا اور نہ ہی ملک کے لوگوں کا ایجنڈا، اپنے فائدے کے لیے انہوں نے 370 کی ایسی دیوار کھڑی کر دی تھی اور کہا کرتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ 370 کو ہٹایا جائے گا تو آگ لگ جائے گی… آج یہ سچ ہو گیا ہے کہ 370 ہٹانے کے بعد کشمیری عوام میں اتحاد کا جذبہ بڑھ رہا ہے اور اس کا سیدھا نتیجہ ہے۔ انتخابات، سیاحت میں بھی نظر آتا ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ کشمیر کے لوگوں نے جی 20 سربراہی اجلاس سے متعلق تقریبات کے دوران مندوبین کا گرمجوشی سے خیر مقدم کیا۔مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے سری نگر، بارہمولہ اور اننت ناگ-راجوری پارلیمانی حلقوں میں اس ماہ کے شروع میں مختلف مراحل میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں ریکارڈ ٹرن آو¿ٹ دیکھا گیا۔سری نگر میں 38.49 فیصد، بارہمولہ میں 59.1 فیصد اور اننت ناگ-راجوری میں 51.35 فیصد پولنگ 25 اپریل کی شام 5 بجے تک، جس دن اس سیٹ پر پولنگ ہوئی تھی۔ 1989 کے بعد سے سب سے زیادہ پولنگ ہوئی ہے۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں یہ پہلے لوک سبھا انتخابات تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کے فیصلے ہمیشہ اچھے مقصد کے لیے ہوتے ہیں۔