نئی دہلی/وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پیر کو اقوام متحدہ میں ماریشس کے مستقل نمائندے جگدیش کونجول سے ملاقات کی۔ وزیر خارجہ جے شنکر نے متعدد عالمی مسائل پر ان کے ساتھ ہونے والی بات چیت کی تعریف کی۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں جئے شنکر نے کہا کہ ماریشس کے سفیر جگدیش کونجول سے مل کر خوشی ہوئی۔ متعدد عالمی مسائل پر ہماری بات چیت کو سراہا۔ ایکسپر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں کہا کہ بھارت اور مایشس کے درمیان قریبی، دیرینہ تعلقات ہیں۔ خصوصی تعلقات کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ ہندوستانی نژاد لوگ جزیرے کی 1.2 ملین کی آبادی کا تقریباً 70 فیصد ہیں۔ مارچ کے شروع میں، صدر دروپدی مرمو نے ہندوستان اور ماریشس کے درمیان مالیاتی خدمات کے شعبے میں تعاون کو بڑھانے، معلومات کے تبادلے، اور بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے نمٹنے کے لیے صلاحیت کی تعمیر کے لیے چار یادداشتوں کے مفاہمت (ایم او یو( پر دستخط کی نگرانی کی۔ نیز، ہندوستان کے یونین پبلک سروس کمیشن اور ماریشس کے پبلک سروس کمیشن کے درمیان عوامی خدمات کی بھرتی میں تجربات اور مہارت کا اشتراک کرنے کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔ دونوں ممالک نے بھارت-ماریشس ڈبل ٹیکس سے بچنے کے معاہدے میں ترمیم کرنے کے پروٹوکول پر بھی اتفاق کیا۔ صدر مرمو اور ماریشیا کے وزیر اعظم نے عملی طور پر 14 کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کیا جو ہندوستان کی مالی مدد سے نافذ کیے جانے والے ہیں۔ ہندوستان روایتی طور پر بحران کے وقت ماریشس کے لیے ‘پہلا جواب دہندہ’ رہا ہے ۔ ماریشس کی درخواست پر، بھارت نے اپریل-مئی 2020 میں کووِڈ سے لڑنے میں مدد کے لیے 13 ٹن دوائیں، 10 ٹن آیورویدک ادویات اور ایک بھارتی ریپڈ رسپانس میڈیکل ٹیم فراہم کی۔ مالی سال 2022-2023 کے لیے، ماریشس کو ہندوستانی برآمدات 462.69 ملینامریکی ڈالر، ہندوستان کو ماریشس کی برآمدات 91.50 ملین ڈالراور کل تجارت 554.19 ملین ڈالرتھی۔