رام بن میں مٹی کے تودے گرنے سے بچے سمیت 4افراد کی موت، درجنوں مکانات منہدم
منگل کو دن بھر مطلع رہا ابر آلود، یکم مئی سے 5مئی تک موسم عام طور پر خشک رہنے کا امکان
محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ، وادی کے تین اضلاع میں برفانی تودے گرآنے کی وارننگ
سرینگر///وادی کشمیر اور خطہ پیر پنچال کے آر پار شدیدبارشوں اور برفباری ، ژالہ باری لینڈ سلائنڈنگ کے بعد اگرچہ منگل کو دن بھر مطلع ابرآلود رہا اور بارشوں کا سلسلہ تھم گیا تاہم محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے ۔جبکہ محکمہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ نے وادی کے تین اضلاع میں برفانی طودے گرآنے کی وارننگ جاری کی ہے ۔وادی کشمیر کے ساتھ ساتھ خطہ پیر پنچال اور چناب ویلی کے علاقوں میں کئی دنوں تک جاری رہنے والی بارش کے نتیجے میں درجنوں ماکانات ڈھہ گئے ہیں جبکہ رام بن میں مٹی کا دوہ گرآنے کے بعد ایک بچہ لقمہ اجل بن چکا ہے ۔جبکہ رام بن اور بانہال میں د الگ الگ واقعات میں دو خواتین سمیت تین افراد کی جانیں چلی گئیں ہیں۔ ادھر کئی علاقوں میں سڑکیں ، پل اور دیگر ڈھانچوں کو شدید نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے ادھر دریائے جہلم اور دیگر ندی نالوں میں پانی کی سطح لگاتار بلند ہورہی ہے ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق جموں و کشمیر میں پچھلے کچھ دنوں سے شدید بارشیں ، ژالہ باری اور برفباری کے بعد منگل کو بارش رک گئی، خاص طور پر نشیبی علاقوں میں رہنے والوں کے لیے راحت کی سانس۔ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران، محکمہ موسمیات نے یہاں موسم ابر آلود رہنے اور کہیں کہیں پر مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے ۔ادھر جموں و کشمیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے منگل کو کشمیر ڈویڑن کے تین اضلاع کے لیے درمیانے درجے کے برفانی تودے کی وارننگ جاری کی۔ایک ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اگلے 24 گھنٹوں میں بانڈی پورہ، کپواڑہ اور گاندربل اضلاع میں 2500 میٹر کی بلندی کے ساتھ برفانی تودہ گرنے کا امکان ہے۔مخصوص علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور اگلے احکامات تک برفانی تودے کے شکار علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔محکمہ موسمیات نے بتایاکہ عام طور پر ابر آلود موسم کی توقع ہے اور کئی مقامات پر گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 1 سے 5 مئی تک، عام طور پر خشک موسم کے ساتھ دوپہر کو گرج چمک کے ساتھ بارش کی کچھ جگہوں پر سرگرمی متوقع ہے۔ 6 سے 7 مئی تک کئی مقامات پر گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق آج صبح تک بجے تک گزشتہ 24 گھنٹوں میں سری نگر میں 23.6 ملی میٹر، بارش ہوئی ہے جبکہ قاضی گنڈ میں 40.2 ملی میٹر، پہلگام میں 41.6 ملی میٹر، کپواڑہ میں 19.8 ملی میٹربارش درج کی جاچکی ہے جبکہ جنوبی کشمیر کے کوکرناگ میں 35.8 ملی میٹر،شمالی کشمیر کے گلمرگ میں 21.0 ملی میٹر، جموں میں 20.6 ملی میٹر، بانی میں 20.6 ملی میٹر بارش ہوئی۔ ، کٹرا 30.6 ملی میٹر اور بھدرواہ 21.8 ملی میٹرریکارڈ درج کی جاچکی ہے ۔ جبکہ مسلسل بارش کے باعث کئی سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا جس سے معمولات زندگی درہم برہم ہوگئے۔ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ اس نے کئی نشیبی علاقے بھی زیر آب گئے۔اس بیچ رات کے درجہ حرارت کے بارے میں محکمہ موسمیات کے اہلکار نے کہاسری نگر میں کم سے کم 3.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا اور یہ سال کے اس وقت جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت کے لیے معمول سے 6.3 ڈگری سینٹی گریڈ کم تھا۔انہوں نے کہا کہ قاضی گنڈ میں کم از کم درجہ حرارت 3.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا اور یہ کشمیر کے گیٹ وے ٹاو ¿ن کے لیے معمول سے 4.0 ڈگری سینٹی گریڈ کم تھا۔پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت 0.7 ریکارڈ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جموں میں کم سے کم درجہ حرارت 12.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا اور یہ جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت کے لیے معمول سے 9.0 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بانہال میں کم سے کم درجہ حرارت 5.2 ڈگری سینٹی گریڈ، بٹوٹ میں 6.5 ڈگری سینٹی گریڈ اور بھدرواہ میں 5.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثناءجموں و کشمیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے منگل کو کشمیر ڈویڑن کے تین اضلاع کے لیے درمیانے درجے کے برفانی تودے کی وارننگ جاری کی۔ایک ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اگلے 24 گھنٹوں میں بانڈی پورہ، کپواڑہ اور گاندربل اضلاع میں 2500 میٹر کی بلندی کے ساتھ برفانی تودہ گرنے کا امکان ہے۔مخصوص علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور اگلے احکامات تک برفانی تودے کے شکار علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔کسی بھی مدد کی صورت میں، اتھارٹی سے 112 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔دریں اثناءوادی کشمیر اور خطہ پیر پنچال اور خطہ چناب کے مختلف علاقوں میں گزشتہ کئی دنوں سے بارشوں کی وجہ سے متعدد ڈھانچے بشمول رہائشی مکانات ڈہہ گئے ہیں اور بارش اور برف باری کی وجہ سے نظام زندگی متاثر ہے۔ جموں سری نگر قومی شاہراہ رام بن کے قریب لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بند ہوگئی۔ مٹی کا تودہ گرنے سے 10 سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا۔کشتواڑ کے کاچون گاو ¿ں میں مٹی کے تودے گرنے سے ایک پرائمری اسکول سمیت چھ مکانات کو نقصان پہنچاجبکہ ہوگیا۔منگل کے روز وادی کشمیر کے ساتھ ساتھ ،ڈوڈہ، کشتواڑ اور کپواڑہ اضلاع میں اسکول بند رہے ۔اس کے ساتھ ہی ادھم پور ضلع کے دودو-بسنت گڑھ، کولونتا اور پنچاری علاقوں میں بھی سکولوں کو بند رکھنے کا حکم دیا گیا تھا۔ ادھر کشمیر کے سونمرگ ضلع میں برفانی تودہ گرنے کی اطلاع ملی تھی تاہم اس واقعے میں کسی کی جان نہیں گئی جبکہ گریز، مژھل ، رازدان ٹاپ سمیت کشمیر کے کئی پہاڑی علاقوں میں برف باری ہوئی ہے۔ جموں، سری نگر، ادھم پور، سانبہ، راجوری سمیت کئی علاقوں میں دن بھر بارش ہوئی۔ پہاڑوں پر برف باری اور میدانی علاقوں میں بارش کے باعث درجہ حرارت میں بھی کمی آئی ہے۔ جموں و کشمیر میں پونچھ کے منڈی علاقے کے بیدر گاو ¿ں میں مٹی کے تودے گرنے سے کئی مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ادھر پونچھ کے منڈی علاقے کے بیدر گاو ¿ں میں مٹی کے تودے گرنے سے کئی مکانات کو نقصان پہنچا۔ جبکہ دریائے جہلم معمول سے اوپر بہہ رہا ہے۔ اتوار کی رات اور پیر کی صبح وادی کشمیر میں کئی مقامات پر اچانک سیلاب آیا ہے۔ ہندواڑہ اور کپواڑہ اضلاع سمیت شمالی کشمیر میں کئی رہائشی مکانات اور سڑکیں زیر آب آگئی ۔اس دوران شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ علاقے کی وادی گریز میں برف باری ہوئی۔ اس کے بعد حکام نے بانڈی پورہ ضلع میں تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا۔ادھر محکمہ موسمیات نے پیش قیاسی کی ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں پوری ریاست میں بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔ کسانوں کو یکم مئی تک تمام کام ملتوی کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ کئی اونچائی والے علاقوں اور قومی شاہراہ پر لینڈ سلائیڈنگ اور پتھر گرنے کا امکان ہے۔ادھر گوگجی باغ، حضرت بل، پامپوش کالونی، پالپورہ، سرسید مارکیٹ گوگجی باغ، ہمہامہ، بمنہ، جواہر نگر، خانیار، عیدگاہ، ایچ ایم ٹی، ٹی آر سی، مکیہ پوائنٹ بلیوارڈ وغیرہ جیسے علاقے پانی بھر جانے سے متاثر ہیں۔دریں اثناء رام بن اور بانہال کے درمیان متعدد مٹی کے تودے گرنے سے تین افراد کی موت ہوگئی، اور دو الگ الگ واقعات میںیہ ہلاکتیں ہوئیں ہیں حکام نے بتایا کہ محمد شفیع (65) اور ممیرہ بانو (17) پیر کے روز ریاسی میں دیول اور ڈنگہ ندیوں کو عبور کرتے ہوئے حادثاتی طور پر تیز بہنے والے پانی میں گر گئے۔انہوں نے بتایا کہ شفیع کی لاش دریا سے نکال لی گئی ہے، اور بانو کی لاش کو تلاش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو ریاسی کے مہورے میں شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے آئی تھی۔دریں اثنا، ایک اور شخص، کے کے شرما، جموں کے گڈی گڑھ میں ندی کو عبور کرتے ہوئے ڈوب گیا۔