بازاروں میں روزانہ لاکھوں کوئنٹل گیہوں فروخت کیلئے پہنچ رہے ہیں
سرسا/ہریانہ میں گندم کی کٹائی نے اب زور پکڑ لیا ہے ، بازاروں میں روزانہ لاکھوں کوئنٹل گیہوں فروخت کے لیے پہنچ رہے ہیں۔سرسا اناج منڈی میں بھی یہی ایسا ہی ہو رہا ہے ۔ کسان ہر روز تقریباً تین لاکھ کوئنٹل سے زیادہ گیہوں کے ساتھ یہاں پہنچ رہے ہیں۔ خریداری ایجنسیاں گندم کی خریداری بھی کر رہی ہیں لیکن لفٹنگ میں مسائل کا سامنا ہے ۔ خریداری کے حساب سے گندم نہ اٹھانے کی وجہ سے سرسا منڈی میں گندم کی بوریوں کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔ گندم کے نئے ڈھیر لگانے کے لیے بھی کسانوں کو جگہ نہیں مل رہی ہے ۔ ایسی ہی صورتحال نہ صرف سرسا منڈی میں ہے بلکہ ریاست کی دیگر منڈیوں میں بھی ایسا ہی ماحول ہے ۔ اس کے پیش نظر ریاست کے چیف سکریٹری ٹی وی ایس این پرساد نے گزشتہ روز حکم دیا تھا کہ اتوار کو تمام منڈیوں میں گندم کی خریداری بند رہے گی۔ صرف خریدی گئی گندم ہی اٹھائی جائے گی۔مسٹرپرساد کے حکم کے مطابق آج سرسا منڈی میں گندم کی خریداری کے لیے کوئی ٹوکن نہیں کاٹا گیا۔ اگرچہ کچھ کسان گندم لے کر پہنچے ہیں لیکن آج کوئی خریداری نہیں ہوئی۔ گندم کی خریداری میں شامل ایجنسیوں کے ذریعہ آج بوریوں میں بھرے گندم اٹھائے جارہے ہیں۔ گزشتہ روز چیف سیکرٹری نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ لفٹنگ کنٹریکٹر 24 گھنٹے میں 50 فیصد گندم کی لفٹنگ یقینی بنائیں، بصورت دیگر ٹھیکیدار کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی التزام کیا ہے کہ اگرکوئی آڑھتی اپنی گاڑیوں سے گندم اٹھائے گا تو اسے قواعد کے مطابق گاڑیوں کا کرایہ ادا کیا جائے گا۔ حکومت چاہتی ہے کہ منڈیوں میں خریدے گئے گندم کو فوری طور پر اٹھایا جائے تاکہ منڈیوں میں کوئی جام نہ ہو اور کسانوں وآڑھتیوں کو گندم کی فروخت میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔