نئی دہلی/ مرکزی تفتیشی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے چنگل میں پھنسے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے جمعہ کو سماعت سے قبل ہی اپنی گرفتاری کےخلاف سپریم کورٹ میں دائر رٹ پٹیشن واپس لے لی۔ جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس بیلا ایم ترویدی پر مشتمل خصوصی بنچ کے سامنے مسٹر کیجریوال کا فریق پیش کرتے ہوئے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے جمعہ کو ٹرائل کورٹ میں ای ڈی کی حراست سے متعلق سماعت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ رٹ پٹیشن واپس لینا چاہتے ہیں۔ مسٹر کیجریوال کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے انہیں عرضی واپس لینے کی اجازت دے دی۔ مسٹر سنگھوی نے عدالت عظمیٰ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ای ڈی کی تحویل کا سامنا کرنا پڑے گا اور اگر ضرورت پڑی تو وہ سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے ۔ مسٹر کیجریوال کی تحویل سے متعلق نچلی عدالت میں آج سماعت ہونے والی ہے ۔ اس سے پہلے دن سپریم کورٹ کی کارروائی شروع ہونے کے فورا بعد خصوصی بنچ نے ایک خصوصی ذکر کے دوران (جمعہ کو) مسٹر کیجریوال کی جلد سماعت کی عرضی کو قبول کر لیا تھا اور آج کے لیے معاملے کی لسٹڈ کرنے کی ہدایت دی تھی۔ جسٹس کھنہ کی سربراہی والی خصوصی بنچ نے ای ڈی کے ذریعہ متعدد گرفتاریوں کے خلاف مسٹر کیجریوال کی عرضی پر فوری طور پر سماعت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ای ڈی نے دہلی کی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں مسٹر کیجریوال کو جمعرات کی رات یہاں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ نے اسی کیس میں گرفتاری سے راحت دینے سے انکار کرتے ہوئے ان کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ دہلی ہائی کورٹ کے جھٹکے کے بعد مسٹر کیجریوال نے ای ڈی کے ذریعہ اپنی گرفتاری کے خلاف کل رات سپریم کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن دائر کی تھی۔ جمعہ کو بنچ کے سامنے ‘خصوصی تذکرہ’ کے دوران مسٹر سنگھوی، جو مسٹر کیجریوال کی نمائندگی کر رہے تھے ، نے رٹ پٹیشن کی جلد سماعت کی درخواست کی، جسے قبول کر لیا گیا۔ اس سے کچھ وقت پہلے مسٹر سنگھوی نے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی والی بنچ کے سامنے اس کیس کا خصوصی ذکر کیا تھا اور جلد سماعت کی درخواست کی تھی۔ جسٹس چندر چوڑ نے انہیں ہدایت دی تھی کہ وہ جسٹس کھنہ کی سربراہی والی بنچ کے سامنے اس معاملے کا ذکر کریں۔ مسٹر کیجریوال نے دہلی کی شراب پالیسی 2021-2022 کے معاملے میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ درج ایک کیس سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں اپنی گرفتاری سے (دہلی ہائی کورٹ سے ) راحت طلب کی (جسے بعد میں منسوخ کردیا گیا)۔ اسے حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ ان کی گرفتاری کی صورت میں سیکورٹی فراہم نہ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کے بعد سپریم کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن دائر کی گئی تھی۔ ای ڈی نے پوچھا کہ مسٹر کیجریوال کو پوچھ گچھ کے لیے کئی سمن بھیجے جانے تھے ، لیکن وہ اس کے سامنے حاضر نہیں ہوئے ۔ اس کے بعد ای ڈی نے انہیں 21 مارچ کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا۔ای ڈی نے اسی معاملے میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ کو بھی گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کے رہنما کے ۔ کویتا کو اس ماہ گرفتار کیا گیا تھا۔سی بی آئی نے 17 اگست 2022 کو ایک کیس درج کیا تھا، جس میں سال 2021-22 کے لیے ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور نفاذ میں بے ضابطگیوں کا الزام لگایا گیا تھا۔ اسی بنیاد پر ای ڈی نے 22 اگست 2022 کو کیس درج کیا تھا۔ای ڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ بی آر ایس لیڈر کویتا اور کچھ دیگر نے شراب کی پالیسی میں فوائد حاصل کرنے کے لئے مسٹر کیجریوال اور مسٹر سیسودیا سمیت کچھ اعلیٰ اے اے پی لیڈروں کے ساتھ "سازش” کی تھی۔