نئی دلی۔ 21؍ مارچ/صدر، جناب جگدیپ دھنکھر نے آج اس بات پر زور دیا کہ معیشت اور ٹیکنالوجی میں بھارت کا عروج "عالمی امن، ہم آہنگی اور عالمی نظم و نسق کی سب سے بڑی یقین دہانی” کے ساتھ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان عالمی امن، استحکام اور ہم آہنگی کی پرورش اور اسے برقرار رکھنے کے لیے ہم خیال ممالک کو شامل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ نائب صدرنے آج اپ راشٹرپتی نواس میں افتتاحی بین الاقوامی اسٹریٹجک انگیجمنٹ پروگرام (IN-STEP) کے شرکاء سے بات چیت کرتے ہوئے یہ یہ بات کہیں۔ نیشنل ڈیفنس کالج کے زیر اہتمام 21 ممالک کے بین الاقوامی مندوبین اور 8 ہندوستانی افسران پر مشتمل یہ دو ہفتے کا پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے۔اپنے خطاب میں، شری دھنکھر نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان اب ایک ایسی قوم نہیں ہے جس کی صلاحیت ہے اور نہ ہی سوئے ہوئے دیو جیسا کہ بعض نے اشارہ کیا ہے۔ یہ عروج پر ہے اور عروج رک نہیں سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہندوستان کی غیر معمولی ترقی کی کہانی شکوک و شبہات سے بالاتر ہے، جو بصیرت کی قیادت، جامع ترقی اور غیر متزلزل استقامت کی مثال ہے۔اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ آج کی متحرک جغرافیائی سیاست کے درمیان ہندوستان کا بے مثال اضافہ نمایاں ہے، نائب صدر نے کہا کہ پھیلتی ہوئی معیشت، موثر سفارت کاری اور بڑھتی ہوئی نرم طاقت کے ساتھ، دنیا امن کے لیے مثبت ماحولیاتی نظام کو متحرک کرنے کے لیے ہندوستان کی طرف دیکھتی ہے۔ انہوں نے IN-STEP کورس کو اس سمت میں ایک اہم اقدام قرار دیا۔عالمی امن اور سلامتی کو ترقی کے لیے بنیادی قرار دیتے ہوئے، نائب صدر نے زور دے کر کہا کہ طاقت کی پوزیشن سے امن سب سے بہتر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنگ کے لیے ہر وقت کی تیاری پرامن ماحول میں سب سے محفوظ راستہ ہے۔اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ دنیا کے کسی بھی حصے میں تصادم عالمی معیشت اور سپلائی چینز کو سامنا کرنے والی قوموں سے ہٹ کر متاثر کرتا ہے۔ نائب صدرنے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے فسادات کا حل سفارت کاری اور بات چیت میں مضمر ہے۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ "تنہائی کا نقطہ نظر اب ماضی کا معاملہ ہے نائب صدر نے ان ہنگامہ خیز اوقات میں قوموں کو بامعنی گفتگو میں مشغول ہونے کی ضرورت کا اظہار کیا۔