کشمیر میں 249اور جموں میں505 شامل،لوگوں سے احتیاط برتنے کی اپیل
جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ڈینگی کے کل 750معاملات درج ہوئے ہیں جن میںسب سے زیادہ انفیکشن جموں ضلع میں 505 کیسوں کے ساتھ ریکارڈ کیے گئے ہیں۔جبکہ کشمیر میں249درج ہوئے ہیں ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس) کے مطابق محکمہ صحت اور طبی تعلیم نے ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماری کے تیزی سے پھیلاو¿ پر قابو پانے کے لیے لوگوں کو احتیاطی تدابیر سے آگاہ کرنے کے لیے ایک جارحانہ مہم شروع کی ہے۔محکمہ صحت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ڈینگی کے کیسز ہر روز بڑھ رہے ہیں اور اب تک ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 700 سے تجاوز کر گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کو 55 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس سے کل کیسز 754ہو گئے ہیں جن میں جموں خطہ میں سب سے زیادہ تعداد 505ہے۔ایک اہلکار نے بتایا کہ اسی وقت کٹھوعہ ضلع سے 123 اور سانبا ضلع سے 60 کیسز سامنے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2014 کے بعد پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں ڈینگی کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ماہرین کے مطابق نومبر کے وسط تک کیسز کم ہونا شروع ہو جائیں گے۔لوگوں کو ڈینگی سے بچاو¿ کے لیے مسلسل آگاہ کیا جا رہا ہے۔ اس بار متاثرہ علاقوں میں جموں کے سروال، ریہڑی، جانی پور اور کٹھوعہ کے گووندسر شامل ہیں،” ڈاکٹر بیلو شرما، ریاستی ملیریا افسر نے ہفتہ کو یہاں کہا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور وقتاً فوقتاً ہدایات جاری اور گردش کر رہی ہیں لیکن لوگوں کو ہدایات اور تجاویز پر عمل کرتے ہوئے بیماریوں سے لڑنے میں اہم کردار ادا کرنا ہے۔جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری، ارون کمار مہتا نے بھی حال ہی میں جموں و کشمیر میں ڈینگی کے پھیلاو¿ کو کم کرنے کے لیے طبی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ایک اہلکار نے بتایا، ”گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال جموں میں ڈینگی کے مریضوں کے لیے بستروں کی گنجائش بھی بڑھا دی گئی ہے۔