جموں۔ / جموںو کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے لیڈرشپ انگیجمنٹ پروگرام سے خطاب کیا جس میں ملک کے اہم اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔5 روزہ پروگرام میں قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے تصور کے مطابق موثر تعلیمی رہنما تیار کرنے کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے مختلف موضوعات پر بحث و مباحث کی جائے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ بہترین طرز عمل اپنائیں اور فنی تعلیم میں نئے معیارات قائم کریں۔آج، مستقبل کی پیشن گوئی کرنا مشکل ہے. ایک طرف ہمیں دنیا کے کچھ علاقوں میں جغرافیائی سیاسی تنازعات کا سامنا ہے تو دوسری طرف ٹیکنالوجی کی ترقی اپنے عروج کو پہنچ رہی ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں، عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں، ہندوستان نے تیزی سے ترقی کی ہے۔ میں پر امید ہوں کہ ہندوستان اگلے بڑے انقلاب کی قیادت کرے گا، ۔ہمیں اس موقع کو ضائع نہیں کرنا چاہئے اور ایک مستقبل کا روڈ میپ تیار کرنا چاہئے جو متنوع شعبوں میں اصلاحات کی قیادت کرے گا اور ہندوستان کو ایک علمی معیشت کے طور پر قائم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اپنی پرانی شان کو دوبارہ حاصل کرنا ہمارا اولین مقصد ہونا چاہئے۔انہوں نے صنعتوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ضروری مداخلت کرنے پر بھی زور دیا۔ سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبے پر ہماری توجہ 2047تک وکست بھارت کے وژن کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموں کشمیر میں تعلیم کے شعبے میں ہونے والی تبدیلی کو بھی شیئر کیا۔