جموں کشمیر نئی ترقیاتی بلندیوں کو چھورہا ہے ، 2019کے بعد سے کشمیر کا منظر نامہ تبدیل ہوا ۔ لیفٹیننٹ گورنر
2023-24 میں 2018-19 کے مقابلے میں سرمایہ کاری کے اخراجات میں 102 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ایل جی
سرینگر/یکم مارچ ///لیفٹیننٹ گونر منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر آج بلندیوں کو چھو رہا ہے کیونکہ بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے اور اتم-نربھار جموں و کشمیر کی تعمیر پر مرکوز ہے۔ انہوںنے بتایاکہ 2019کے بعد سے جموں کشمیر میں ترقیاتی منظرنامہ تبدیل ہوچکا ہے اور اس کا زمینی سطح پر عوام بھی مشاہدہ کررہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ یہ دیکھ کر خوشی کی بات ہے کہ 2023-24 میں 2018-19 کے مقابلے میں سرمایہ کاری کے اخراجات میں 102 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ وائس آف انڈیا کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج سول سیکرٹریٹ میں جموں کشمیر میں بجٹ کے اخراجات پر ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے مالی سال 2023-24 میں محکمہ وار پیش رفت کا جائزہ لیا اور عہدیداروں سے مرکزی اسپانسرڈ اسکیموں اور کیپیکس کے تحت دستیاب فنڈز کے 100 فیصد استعمال پر زور دیا۔میٹنگ میں انہوںنے بتایا کہ یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ 2018-19 کے مقابلے میں 2023-24 میں کیپٹل اخراجات میں 102 فیصد اضافہ ہوا ہے۔انہوںنے کہا ہم نے ایکسائز اور دیگر ٹیکس اور نان ٹیکس ریونیو میں بھی متاثر کن اضافہ درج کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ایک منظم مالیاتی پروڈنس سسٹم کے اشارے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہجموں و کشمیر آج بہت زیادہ بلندیوں کو چھو رہا ہے کیونکہ بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے اور آتم-نربھار جموں و کشمیر کی تعمیر کی طرف ہے۔انہوں نے انتظامی سیکرٹریوں اور اعلیٰ حکام سے کہا کہ وہ بروقت یوٹیلائزیشن سرٹیفکیٹ جمع کرانے کو یقینی بنائیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے محکموں کو ہدایت کی کہ وہ محصولات کی وصولی کو مزید بہتر بنانے کے لیے تمام امکانات تلاش کریں اور اخراجات میں کمی کے لیے کفایت شعاری کے اقدامات پر عمل کرنے کے لیے انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔انہوں نے کہا کہ سیلف ہیلپ گروپس اور MSMEs سے مصنوعات کی خریداری کے لیے تمام محکموں کے ذریعے ایک مربوط نظام بھی تیار کیا جانا چاہیے۔میٹنگ کے موقع پر، لیفٹیننٹ گورنر نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ، ریلیف، بحالی اور تعمیر نو کے محکمے اور پی ڈبلیو ڈی (آر اینڈ بی) کے انتظامی سیکرٹریوں اور سینئر حکام کو پی ایم پیکیج کے ملازمین کے لیے ٹرانزٹ رہائش پر پیش رفت کی قریب سے نگرانی کرنے کی ہدایت کی۔