وادی بھر میں روزانہ 70کوائنٹل ٹروٹ مچھلیوں کا کاروبار ہورہا ہے
سرینگر///وادی کشمیر میں پیدا ہونے والی ٹریٹ مچھلیوں کی بیرون وادی اور بیرون ممالک میں ڈیمانڈ بڑھ گئی ہے جبکہ وادی کشمیر میں روزانہ 70کوئنٹل ٹروٹ مچھلیوں کی خریدوفروخت ہورہی ہے ۔ اس بیچ محکمہ نے کہا ہے کہ بیرون ممالک کی مانگ کو پورا کرنے کی طرف خصوصی توجہ دی جائے گی تاکہ اس سے متعلق لوگوں کی آمدنی بڑھے اور رروزگار کے وسائل میں اضافہ ہو۔ وائس آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں پائی جانے والی ٹروٹ مچھلیوں کی مانگ بڑھ رہی ہے خاص کر بیرونی ممالک اور بیرون وادی سے اس کی مانگ میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ وی او آئی نمائندے امان ملک کے ساتھ بات کرتے ہوئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز نے کہا کہ وادی کشمیر کے دس اضلاع میں روزانہ 70کوائنٹل ٹروٹ مچھلیوں کی خریدو فروخت ہورہی ہے اور محکمہ فشریز کی جانب سے چلائے جارہے ہیچریوں اور دیگر نجی ٹروٹ فارموں کی جانگ سے یہ مچھلیاں فراہم کی جارہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ٹروٹ مچھلیوں کی مانگ میں صرف وادی میں ہی اضافہ نہیں ہورہا ہے بلکہ ملک کے مختلف شہروں سے بھی ٹروٹ مچھلیوں کی مانگ بڑھ رہی ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ محکمہ فشریز ملک کا پہلا ادارہ ہے جو ٹروٹ فش کی بڑی تعداد میں پیداوار کررہا ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ سالانہ لاکھوں ٹن مچھلیاں پیدا کی جارہی ہے ۔ انہوںنے بتایاکہ محکمہ کی کوشش ہے کہ وہ ٹروٹ مچھلیوں کی تعداد بڑھائے اور اس سے جڑے افراد کی آمدنی بڑھانے کے ساتھ ساتھ روزگارکے مزید مواقعے پیدا کریں ۔ انہوںنے بتایا کہ وادی کے تمام اضلاع میں پرائیویٹ ہیچریاںقائم کی گئی ہیںتاکہ نجی سطح پر بھی ٹروٹ کی پیداوارکو بڑھایا جاسکے ۔ ادھر مچھلیوںکے ایک تاجر گوہر احمد نے نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں ممبئی ، دلی اوردیگر شہریوں سے ٹروٹ مچھلیوںکے آرڈ مل رہے ہیں جبکہ بیرون ممالک سے بھی مچھلیوں کے آرڈ موصول ہوئے ہیں اور روزانہ پانچ کوئنٹل مچھلیاں فراہم کرنے ہے ۔ ادھر اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے مزیدکہاکہ بیرون ممالک کی مانگ کو ہم پورا کرنے کی کوشش کریں گے تاہم اس وقت روزانہ پانچ کوئنٹل فراہم کرنا محکمہ کے اختیار میں نہیں ہے ۔ انہوںنے بتایاکہ کشمیری ٹروٹ کو بیرون ممالک پسند کیا جاتا ہے ۔ہم اس کی تعداد میں اضافہ کرنے کی طرف توجہ فراہم کررہے ہیں انہوںنے بتایاکہ ڈیپارٹمنٹ اس ڈیمانڈ کو پورا کرنے کےلئے کام کررہا ہے ۔