نئی دلی۔/مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کو کہا کہ عدالتی نظام میں ٹیکنالوجی کا استعمال پورے نظام میں سادگی لائے گا۔ اتوار کو قومی دارالحکومت میں کامن ویلتھ اٹارنی اور سالیسیٹرز جنرل کانفرنس 24- کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ نے پورے انصاف کے نظام کو تین ’ اے‘ پر بنانے کی تلقین کی جس کی انہوں نے وضاحت کی– قابل رسائی، سستی اور جوابدہ۔شاہ نے کہا، "آج کے دور میں، پورے نظام انصاف کو تین HI یعنی قابل رسائی، سستی اور جوابدہ بنانا بہت ضروری ہے اور ان تینوں کے لیے ہمیں ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔ مجھے یقین ہے کہ اس سے بہت سادگی آئے گی۔ مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ سرحد پار چیلنجوں کے پیش نظر انصاف کے پورے عمل میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو اپنانا ہوگا۔آج جس طرح سے منظر نامہ بدل رہا ہے، مجھے یقین ہے کہ عدلیہ کو بھی بدلنا ہو گا۔ سرحد پار چیلنجز کے پیش نظر انصاف کے پورے عمل میں ٹیکنالوجی کا استعمال اپنانا ہو گا۔اب یہ تینوں قوانین جن کا تذکرہ سالیسٹر جنرل اور وزیر قانون نے کیا ہے، میں یہ کہنا چاہوں گا کہ ان تینوں قوانین کے مکمل نفاذ کے بعد ہندوستان کا فوجداری انصاف کا نظام سب سے بہتر ہو جائے گا۔ اس کانفرنس کا موضوع "انصاف کی فراہمی میں سرحد پار چیلنجز” ہے۔ اس کانفرنس کا مقصد قانون اور انصاف سے متعلق اہم مسائل جیسے عدالتی منتقلی اور قانونی عمل کی اخلاقی جہتوں پر غور و خوض کرنا ہے۔اس تقریب میں صدر دروپدی مرمو نے بھی شرکت کی۔ شاہ نے مزید زور دے کر کہا کہ مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ کے ذریعے منظور کیے گئے نئے فوجداری قوانین میں ٹیکنالوجی کو جگہ دی ہے۔