سرحدی علاقوں میں شبانہ نقل و حمل پر پابندی اور کرفیو کا نفاذ
سرینگر/08جنوری///سانبہ میں بین الاقوامی سرحد کے قریب شبانہ کرفیو کا نفاذ عمل میں لایاگیا ہے تاکہ مشکوک نقل وحمل کو محدود کردیا جائے اور حفاظتی صورتحال بہتر رہے ۔وائس آف انڈیا کے مطابق سانبہ ضلع میں بین الاقوامی سرحد (آئی بی) کے ساتھ رات کا کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے تاکہ بی ایس ایف کے اہلکار علاقے پر تسلط کو یقینی بنایا جا سکے اور سرحد کے قریب کسی بھی قسم کی مذموم سرگرمیوں کو ناکام بنایا جا سکے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھیشیک شرما کی طرف سے جاری کردہ حکم میں کہا گیا ہے کہ یہ قدم سرحد پار سے دراندازی اور ڈرون کے ذریعے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے جو کہ ہندپاک سرحدی لائن پر موجود انتہائی دھند کے موسم میں موجود ہے۔حکم نامے کے مطابق سانبہ ضلع میں آئی بی سے ایک کلومیٹر طویل پٹی میں رات 9 بجے سے صبح 6 بجے تک شہریوں کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ضلع سانبہ میں بین الاقوامی سرحد کے ساتھ ایک کلومیٹر تک کے علاقے میں رات کے وقت 2100 گھنٹے سے 0600 گھنٹے تک کوئی بھی شخص یا افراد کا گروہ حرکت نہیں کرے گا۔ڈی ایم نے حکم میں کہا اور ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے ۔ یہ ہدایات ضلعی سطح کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری کی گئیں جہاں بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے حکام نے آئی بی سے ایک کلومیٹر طویل پٹی پر روزانہ رات کا کرفیو نافذ کرنے کی تجویز پیش کی، جس سے وہ اپنے فرائض کو زیادہ سے زیادہ انجام دے سکیں۔ ڈی ایم نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے ذریعہ یہ محسوس کیا گیا ہے کہ یہ مناسب ہے کہ سرحدی علاقوں میں لوگوں کی نقل و حرکت کو منظم کیا جائے تاکہ سرحدی علاقوں میں بی ایس ایف کا بہتر تسلط ہو اور ہندوستانی سلامتی کے خلاف دشمن قوتوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا جائے۔شرما نے کہا کہ اگر نقل و حرکت ضروری ہو تو، فرد یا افراد کو بی ایس ایف اور پولیس حکام کو اپنے متعلقہ شناختی کارڈ پیش کرنے کی ضرورت ہے۔بھی شخص مذکورہ حکم کی خلاف ورزی کرتا ہوا پایا گیا اس کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔ چونکہ انفرادی طور پر آرڈر کی خدمت کرنا ممکن نہیں ہے، اس لیے اسے ایک طرفہ جاری کیا جا رہا ہے یہ حکم فوری طور پر نافذ العمل ہوگا اور اس کے اجراءکی تاریخ سے دو ماہ کی مدت تک نافذ رہے گا، اگر اسے پہلے واپس نہیں لیا گیا یا منسوخ نہیں کیا گیا۔