صحافیوں کو مختلف علاقوں میں منعقدہ سنکلپ یاترا کے پروگرموں میں شرکت کی
سرینگر/07جنوری ///جموں اور کشمیر سے تعلق رکھنے والے صحافیوںنے وکست بھارت سنکلپ یاتر ا کے تحت لکھنو کا دورہ مکمل کیا اور وہاں ان کی اس حوالے سے کئی سرگرمیاں رہیں۔ صحافیوںنے کئی اعلیٰ سرکاری افسران کے ہمراہ مختلف جگہوں پر وکست بھارت یاترا کے پروگراموں میں شرکت کی ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق جموں کشمیر کے صحافیوں نے دورہ لکھنو کے دوران بھارت سنکلپ یاترا کی جگہوںکا دورہ کیا اور مختلف سرکاری تقاریب میں شرکت کی ۔اس دوران ضلع مجسٹریٹ ستیندر کمار، چیف ڈیولپمنٹ آفیسر ایکتا سنگھ نے وزارت اطلاعات و نشریات کے ڈائریکٹر منوج کمار ورما کی سربراہی میں وکاس بھارت سنکلپ یاترا کے تحت جموں و کشمیر کے 13 رکنی صحافیوں کے ایک گروپ سے ملاقات کی اور انہیں بارہ بنکی میں مرکزی حکومت کی اسکیموں کے بارے میں جانکاری فراہم کرتے ہوئے ضلع میں مجموعی ڈیولپمنٹ پروگراموں کے بارے میں آگاہی دلائی ۔ اس موقعے پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ستیندر کمار نے کہا کہ آنے والے وقت میں بارہ بنکی میں مختلف شعبوں میں 20 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی جس میں سے 50 فیصد سرمایہ کاری زراعت کے شعبے میں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بارہ بنکی میں 4.69 لاکھ لوگ کسان سمان ندھی کے تحت ہیں۔صحافیوں کو بتایا گیا کہ آیوشمان کارڈ وغیرہ جیسی اسکیموں کے مستفید 16.8 لاکھ ہیں۔ چیف ڈیولپمنٹ آفیسر ایکتا سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت کی اسکیموں سے محروم رہنے والوں کو 1155 گرام پنچایتوں میں وکاس بھارت سنکلپ یاترا کے ذریعے مرکزی دھارے میں شامل کیا جا رہا ہے۔ انتظامی عہدیداروں سے ملاقات کے بعد صحافیوں کی ٹیم نے سدھور بلاک کے گرام پنچایت مامرکھاپور میں منریگا کے تحت بنائے گئے پارک کا بھی معائنہ کیا۔انھوں نے سیلف ہیلپ گروپ کی طرف سے قائم کردہ انا پرشن پرین مہیلا اسمال اسکیل انڈسٹریز کو بھی دیکھااور وہاںدیدی ممتا ورما سے ملاقات کی جس نے بتایا کہ اس انڈسٹری کی لاگت 90لاکھ روپے ہے۔انہوں نے کہا کہ اس گروپ کے ذریعے تمام ممبران خود کفیل ہوئے ہیں اور ان کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔اس موقعے پر کشمیر کے صحافیوں نے بارہ بنکی کے سدھور ترقیاتی بلاک کے محمد پور چندی سنگھ گرام پنچایت میں وکاس بھارت سنکلپ یاترا کا مشاہدہ کیا ۔صحافیوں کی ٹیم نے بارہ بنکی کے سدھور ترقیاتی بلاک کے محمد پور چندی سنگھ گرام پنچایت میں مودی کی بھارت یاترا کی گارنٹی والی وین کو دیکھا جہاں انہوں نے دیکھا کہ کس طرح گاو¿ں والوں کو آیوشمان کارڈ، پردھان منتری آواس یوجنا، پی ایم سواندھی وغیرہ اسکیمیں مل رہی ہیںاوراس کے لیے گاو¿ں والوں کی رجسٹریشن کی جا رہی ہے۔”پروگرام’میری کہانی، میری زبانی ‘کے دوران سنو ورما اور کنچن نے بتایا کہ پہلے وہ کچے کے گھر میں رہتے تھے جس کی وجہ سے بارش کے موسم میں پانی ان کے گھر کے اندر داخل ہو جاتا تھا لیکن پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت انہیں ایک پکا گھر جس نے ان کی زندگی کو آسان کیا ہے۔مسز شانتی دیوی اور سینی نے بتایا کہ پہلے وہ چولہے پر کھانا پکاتی تھیں جس میں بہت وقت لگتا تھا لیکن اجولا سکیم کے تحت سلنڈر ملنے کے بعد وہ کھانا پکا سکتی ہیں۔اس موقعے پر بارہ بنکی میں وکاس بھارت سنکلپ یاترا کے دوران محکمہ زراعت کی طرف سے کیا گیا ڈرون گاو¿ں والوں اور صحافیوں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ کیمپوں میں ڈرون کے ذریعے نینو یوریا کے سپرے کے طریقہ کار کا مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر محکمہ کے افسران فصلوں کے لیے نینو یوریا کی اہمیت بتا ئی ۔ اپنے دورہ کے دوران کشمیری صحافیوں نے کامیاب کاشتکار رام مشرن ورما سے بھی ملاقات کی ۔ صحافیوں کے وفد کو آگرہ ، تاج محل اور دیگر تواریخی مقامات کا مشاہدہ کرایا گیا ۔