جموں کشمیر میں حفاظتی صورتحال بنگال سے بہتر
دفعہ 370کی منسوخی کے بعد وادی کشمیر میں تعمیر و ترقی کا نیا دور شروع ہوا
سرینگر/
جموں کشمیر کی حفاظتی صورتحال بنگال سے بہتر قراردیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد کشمیر میں تعمیر وترقی کا نیا دور شروع ہوچکا ہے تاہم ہمارا پڑوسی ملک اس سے خوش نہیں ہے اور وادی میں امن بگاڑنے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہے ۔ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کو زور دے کر کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیکورٹی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، اور وادی میں دہشت گردی اپنے بستر مرگ پر ہے۔ سنہا نے جمعرات کو جموں و کشمیر کے پونچھ ضلع میں فوجی قافلے پر دہشت گردانہ حملے کو بھی "بدقسمتی” قرار دیا، جس میں پانچ فوجی ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پڑوسی ملک پاکستان وادی میں امن خراب کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ”یہ ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ ہم اس طرح کے تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔ ہمارا پڑوسی وادی میں امن کو خراب کرنے کے لیے ایسی حرکتیں کرتا رہا ہے۔ لیکن یہ سب بے سود ہے، کیوں کہ کشمیر میں دہشت گردی اپنے بستر مرگ پر ہے۔انہوں نے یہاں کلکتہ چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام ایک پروگرام کے موقع پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سیکورٹی کی صورتحال پہلے کی نسبت کافی حد تک بہتر ہوئی ہے۔چیمبر کے ارکان کے بعض سوالات کا جواب دیتے ہوئے، سنہا نے یہ بھی کہاکہ کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال بنگال کے مقابلے بہتر ہے۔تاہم بعد میں جب اس تبصرے کے بارے میں نامہ نگاروں نے ان سے سوال کیا تو انہوں نے مزید کہاکہ میرے ریمارکس کو سیاسی طور پر جوڑ توڑ کر شائع نہیں کیا جانا چاہئے جیسا کہ میں یہ کہنا چاہتا تھا کہ کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال بنگال کی طرح بہتر ہے یہاں میرے کہنا کا مطلب یہ ہے کہ جموں کشمیر کی صورتحال بہت بہتر ہے اور گزشتہ چند برسوں میں اس میں کافی بہتری آئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حفاظتی فورسز اپنا کام بخوبی انجام دے رہے ہیں اور دہشت گردی کے مکمل خاتمہ تک وہ اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے ۔