دہلی عدالت میں پارلیمنٹ کی سیکورٹی خلاف ورزی کیس
نئی دہلی، 22 دسمبر/ دہلی کی ایک عدالت نے جمعہ کو پارلیمنٹ کی حفاظت کی خلاف ورزی کے مبینہ ماسٹر مائنڈ للت جھا کی پولیس حراست میں چودہ دن (05 جنوری 2024 تک) کی توسیع کر دی۔ للت کو آج ایڈیشنل سیشن جج (اے ایس جے ) ہردیپ کور کے سامنے پیش کیا گیا کیونکہ اس کی سات دن کی ابتدائی پولیس حراست ختم ہوگئی۔ ایڈیشنل سیشن جج کور نے دہلی پولیس کے دلائل سننے کے بعد مرکزی ملزم کی پولیس حراست میں چودہ دن کی توسیع کر دی۔ ماسٹر مائنڈ للت اب 05 جنوری تک پولیس کی حراست میں رہے گا۔ دہلی پولیس کے سرکاری وکیل نے عدالت کے سامنے کہا کہ وہ اس واقعے کا ماسٹر مائنڈ ہے اور اس پر شواہد کو تباہ کرنے اور کیس میں سازش رچنے کا بھی الزام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس حرکت کے پیچھے بڑی سازش کا پردہ فاش کرنے کے لیے مکمل تفتیش کی ضرورت ہے اور اس کےلئے 14 دن کی پولیس حراست کی درخواست کی تھی، کیونکہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کا قانون (یو اے پی اے ) زیادہ سے زیادہ تیس دن کی مدت کی اجازت دیتا ہے ۔ اس کے تحت تفتیشی ایجنسی کسی ملزم کی حراست کی مانگ کرسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے بعد اس معاملے میں گرفتار تمام چھ ملزمان کو اسی دن پھر سے عدالت میں پیش کیا جاسکتا ہے ۔ عدالت کو بتایا گیا کہ تفتیش اہم مرحلے پر ہے اور ملزمان کو مختلف جگہوں سے لے جانے کی ضرورت ہے تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ اس کے پیچھے کون لوگ ہیں۔جج نے تفتیشی افسر کو ہدایت دی کہ وہ ایک ملزم نیلم کی عرضی سننے کے بعد اسے ایف آئی آر کی کاپی سونپے ۔ دہلی پولیس نے انسداد دہشت گردی اور غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے ) کے تحت گرفتار کئے گئے چار ملزمان منورنجن ڈی، ساگر شرما، نیلم ورما، امول شندے کی سات دن کی پولیس حراست ختم ہونے کے بعد کل عدالت میں پیش کیا اور 5 جنوری تک 15 دنوں کی پولیس حراست حاصل کی گئی۔