بھارت دنیاکی تیسری بڑی معاشی طاقت بڑھ رہا ہے اور پوری دنیا بھارت کی طاقت تسلیم کررہی ہے ۔ فوجی سربراہ پانڈے
سرینگر/17دسمبر/فوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے اتوار کے روزکہاکہ بھارت تیزی کے ساتھ دنیا کی پانچویں بڑی معیشت اُبھرنے کے بعد اب تیسرے نمبر پر ہونے جارہا ہے اور اس میں ایک مضبوط فوجی طاقت ایک طاقتو ر ملک اور سال 2047تک پہلی طاقت بننے میں مدد گار ثابت ہوگی ۔ ہندوستان کے قد میں اضافہ اس کے ساتھ پہچان، اضافی ذمہ داریاں، مواقع اور چیلنجز لاتا ہے۔ جیسے جیسے قوم کا اثر بڑھتا جائے گا، کچھ ہمارے عروج پر سوال اٹھائیں گے، کچھ اس کا مقابلہ کریں گے، اور کچھ مقابلہ کرنے کی کوشش کریں گے۔ بحیثیت قوم، ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہمارے قومی مفادات سب سے اہم رہیں۔ وائس آف انڈیا کے مطابق دنیا میں ہندوستان کے موقف کی تعریف کرتے ہوئے، چیف آف آرمی اسٹاف، جنرل منوج پانڈے نے کہا ہے کہ ‘غیر دھمکی آمیز’ انداز میں اور ایک ذمہ دار طاقت کے طور پر ہندوستان کے عروج کو عالمی برادری تسلیم کرتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی خارجہ پالیسی اس کے قومی مفادات کے تحفظ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔یہاںآئی آئی ایم ناگپور میں ایک کلیدی خطبہ دیتے ہوئے، آر می چیف پانڈے نے کہا آج عالمی برادری غیر دھمکی آمیز طریقے سے اور ایک ذمہ دار طاقت کے طور پر ہندوستان کا عروج تسلیم کرتی ہے۔ہندوستان کے قد میں اضافہ اس کے ساتھ پہچان، اضافی ذمہ داریاں، مواقع اور چیلنجز لاتا ہے۔ جیسے جیسے قوم کا اثر بڑھتا جائے گا، کچھ ہمارے عروج پر سوال اٹھائیں گے، کچھ اس کا مقابلہ کریں گے، اور کچھ مقابلہ کرنے کی کوشش کریں گے۔ بحیثیت قوم، ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہمارے قومی مفادات سب سے اہم رہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان نے عالمی مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے چیمپیئننگ پہل کرنے میں قیادت کی ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی اور سفارتی سرگرمیاں ہندوستان کے مفادات کو محفوظ بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ روس۔انہوں نے کہا کہ "ہماری اقتصادی ترقی مضبوط بنیادوں پر ہے۔ بہت سی اقوام کے برعکس، ہم ایک چست، لچکدار اور کھپت سے چلنے والی معیشت کی بنیاد پر وبائی امراض اور روس۔یوکرین تنازعہ کی معاشی بدحالی کا مقابلہ کرنے میں کامیاب رہے۔انہوں نے کہا کہ ایک خواہش مند آبادیاتی ڈیویڈنڈ، لاگت کا فائدہ، وسیع انسانی سرمائے سے حاصل ہونا، پالیسی اصلاحات، ہنر مندی کے اقدامات، بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری، ڈیجیٹل صلاحیت، فرنٹ لائن انٹرپرینیورشپ، ایک قابل اعتماد سپلائی چین اسٹیک ہولڈر ہونے کا وعدہ اور پائیدار ترقی کے لیے ہماری وابستگی نے آج ہمیں دنیا کی پانچویں بڑی معیشت اور سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت بنایا ہے۔یوکرین تنازعہ پر ہمارا موقف اس بات کی عمدہ مثال ہے کہ ہم قومی مفاد پر مبنی جائز خدشات کو حل کرنے میں کس طرح ثابت قدم اور واضح رہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ بین الاقوامی سولر الائنس، گلوبل بائیو فیول الائنس، کولیشن فار ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفراسٹرکچر اور ویکسین میتری جیسے منصوبوں میں عالمی مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے بہترین اقدامات میں۔ اس کے نتیجے میں، آج ہندوستان کی عالمی سطح پر ایک آواز ہے جو الگ ہے، ہندوستانی اخلاقیات میں جڑی ہوئی ہے اور وبائی بیماری اور بعد میں روس یوکرین تنازعہ کے بعد گلوبل ساوتھ کے خدشات کو بیان کرنے میں موثر ہے۔