نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ نے واضح کیا ہے کہ جب تک نہ دفعہ 370کو بحال نہیں کیا جاتا حالات معمول پر نہیں آسکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بھاجپا الیکشن میں جیت کی خاطر پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو کی پالیسی اپنا رہی ہیں ۔ اطلاعات کے مطابق راجوری میں نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبدا ﷲ نے کہاکہ وادی کشمیر میں امن و امان کے قیام کی خاطر بھاجپا کو سخت پالیسی ترک کرنی چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ مرکزی حکومت نے جموںوکشمیر کے حوالے سے جو فیصلے لئے اُنہیں کالعدم قرار دینا چاہئے تب جا کر حالت معمول پر آسکتے ہیں۔ امیت شاہ کے دورے کشمیر کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں فاروق عبدا ﷲنے کہاکہ پچھلے کچھ دنوں سے وادی کشمیر میں جو حالت ہے وہ سب کے سامنے عیاں ہے۔ انہوںنے کہاکہ دفعہ 370کی واپسی کے بعد ہی حالات معمول پر آسکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ حالیہ کچھ ایام کے دوران باقی فرقوں سے وابستہ افراد کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کو بھی گولیوں سے بوندھ کر رکھ دیا لیکن اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاتا بلکہ اقلیتوں اور غیر ریاستی مزدوروں کے بارے میں بھی باتیں ہو رہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ رواں سال کے دوران 30شہری ہلاکتیں ہوئیں جن میں اکثر مسلمان ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بھاجپا چناو میں جیت حاصل کرنے کی خاطر پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو کی پالیسی پر گامزن ہے ۔ انہوںنے کہاکہ نیشنل کانفرنس نے روزِ اول سے ہی کہا تھا کہ مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں حالات خراب ہو سکتے ہیں اور آج ہمیں یہ دن دیکھنے پڑ رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ شہری ہلاکتیں جس بھی فرقے سے ہوں وہ قابلِ مذمت ہے اور انسانیت سوز ہیں لیکن ایک ہی فرقے کا نام لے کر بھاجپا کی پالیسی عیاں ہوتی ہیں۔