نئی دلی/صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں وزرائے مملکت پروفسرو ایس پی سنگھ بگھیل، اور ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے ‘ڈوبنے سے بچاؤ کے لےر کلیدی فریم ورک’ کاآغاز کیا۔اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے کہا کہ ‘‘ڈوبنے سے بچا جا سکتا ہے اور ہمیں اپنی کوششوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے تاکہ سب کے لیے پانی کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر کو فروغ دیا جائے تاکہ ڈوبنے کے واقعات کو کم کیا جا سکے۔’’ بیداری مہم پیدا کرنے کی عجلت پر روشنی ڈالتے ہوئے، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے کہا کہ "ملک میں ڈوبنے کے 38000 واقعات رپورٹ ہوئے جو کہ ایک بہت بڑی تعداد ہے اور ان واقعات کو روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر بیداری شروع کی جانی چاہیے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "ڈوبنے کی وجہ سے ہونے والی اموات کو روکنے کے لیے ایک مناسب ایڈوائزری بہت ضروری ہے۔ میں ریاستوں سے گزارش کروں گا کہ وہ خاص طور پر تہواروں کے دوران اعلیٰ سطح احتیاط اور چوکسی برتیں۔ پروفیسر ایس پی سنگھ بھاگیل نے خاص طور پر تہواروں اور کچھ رسومات کے موقع پر احتیاط برتنے کا مشورہ دیا جہاں ڈوبنے کے زیادہ واقعات رونماہوتے ہیں۔نیشنل اسٹریٹجک فریم ورک دستاویز میں شامل حکمت عملیوں کے بارے میں مزید وضاحت کرتے ہوئے، ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے کہا کہ ‘‘کثیر شعبوں کے تعاون کو فروغ دینا، کلیدی مواصلات کے ذریعے ڈوبنے کے بارے میں عوامی بیداری کو مضبوط کرنا، قومی اور ریاستی سطح پر ڈوبنے سے بچاؤ کے ایکشن پلان کو قائم کرنا اور سیاق و سباق سے آگاہ کرنے کے لیے ثبوت پیدا کرنے کی تحقیق کرنا۔ ڈوبنے سے بچاؤ کے لیے متعلقہ کارروائی آبی ذخائر کے گرد محفوظ ماحول پیدا کرنے اور لاتعداد جانوں کو بچانے کے لیے اہم ایکشن ستون بناتی ہے۔’’اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ پانی کے تحفظ کے اقدامات سے متعلق معلومات اور بیداری کی کمی کی وجہ سے ڈوبنے کے لئے واقعات رونما ہوتے ہیں ، ڈاکٹر پوار نے اس بات پر زور دیا کہ ‘‘ہندوستان میں ڈوبنے سے بچاؤ کے لیے ایک جامع اور اسٹریٹجک نقطہ نظر کی ضرورت ہے جس میں بیداری، تعلیم، ڈیٹا پر مبنی مداخلت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، تعاون، اور ہنگامی ردعمل کو مضبوط بنایا جائے۔’’ڈاکٹر پوار نے کہا کہ محفوظ تفریحی مقامات کی ترقی میں سرمایہ کاری اور آبی ذخائر کے ارد گرد حفاظتی بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ مقامی اور قومی سطح پر ایک مضبوط رپورٹنگ سسٹم قائم کرنے کے ساتھ ساتھ اعلی خطرے والے علاقوں کی نشاندہی کرنے اور مناسب طریقہ کار کو لاگو کرنے میں ایک طویل سفر طے کیا جائے گاجس سے ڈوبنے کے واقعات کو کم کیا جاسکے گا۔اس کانفرنس میں ڈائرکٹر جنرل اور صحت خدمات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر اتل گوئل،صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر منسوی کمار، جوائنٹ سکریٹری، وزارت صحت اور خاندانی بہبود، سینئر سرکاری افسران بھی موجود تھے۔