پکھر پورہ بڈگام اور مغل شاہراہ پر پھنسے ہوئے 16افراد محفوظ مقامات کی اور منتقل ۔ سرینگر جموں شاہراہ ٹریفک کی آمدورفت کیلئے بند
محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کے عین مطابق وادی کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں بھاری برفباری کے ساتھ ساتھ میدانی علاقوں میں موسلا دھار بارشیں جاری ہیں جس وجہ سے جنوبی کشمیر کے شوپیاں ، کولگام ، اننت ناگ کے دیہی علاقے کٹ کے رہ گئے ہیں۔ شدید برفباری کے باعث جنوبی کشمیر میں سیب کے باغات کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا ہے ۔ پولیس نے پکھر پورہ بڈگام اور مغل شاہراہ پر برف میں پھنسے ہوئے 16افراد کو محفوظ مقامات کی اور منتقل کیا۔ اطلاعات کے مطابق وادی کشمیر میں جمعہ کی شام سے ہی بارشوں اور برفباری کا سلسلہ شروع ہوا جو سنیچر دیر شام تک بھی جاری تھا ۔ نمائندے نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے شوپیاں ، کولگام ، پلوامہ اور اننت ناگ اضلاع کے دیہی علاقوں میں بھاری برفباری کے باعث سیب کے باغات کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا۔ نمائندے نے بتایا کہ شوپیاں کے ہر پورہ ، اہر بل اور دوسرے علاقوں میں سات انچ کے قریب برف ریکارڈ کی گئی جس وجہ سے سیب کے درختوں کی ٹہنیاں ٹوٹ گئیں جبکہ کئی ایک مقامات پر سیب کے درخت جڑ سے اکھڑ گئے۔ نمائندے نے بتایا کہ شوپیاں میں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے کیونکہ وہاں پر نومبر کے مہینے میں سیب کی بھرائی کا کام شروع ہوتا ہے ۔ نمائندے کے مطابق اگر چہ دو روز قبل ہی شوپیاں میں بھی بھرائی کا کام شروع کیا گیا لیکن اکثر علاقوں کے لوگوں نے محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کو سنجیدگی سے نہیں لیا جس وجہ سے اُ ن کے باغات تباہ و برباد ہو کررہ گئے۔ نمائندے نے بتایا کہ شوپیاں کے ساتھ ساتھ اننت ناگ ، پلوامہ اور کولگام کے دیہی علاقوں میں بھی بھاری برفباری کے باعث سیب کے باغات کو نقصان پہنچا ہے۔ وسطی ضلع بڈگام کے پکھر پورہ ، فٹلی پورہ ، دارون ، یوسمرگ ، دودھ کھتو ، بٹہ پورہ چرار شریف میں بھی بھاری برفباری کی وجہ سے سیب کے باغات کو نقصان پہنچا ہے۔ نمائندے نے بتایا کہ چرا رشریف کے کنہ دجن اور پکھر پورہ کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے اور وہاں پر لگ بھگ سبھی باغات میں موجود سیب کے درخت جڑ سے ہی اکھڑ گئے ہیں۔ نمائندے کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں کسان اور باغ مالکان پھوٹ پھوٹ کر رو رہے تھے۔ ادھر سیاحتی مقامات جن میں سونہ مرگ ، گلمرگ ، پہلگام اور یوسمرگ شامل ہیں میں ڈیڑھ فٹ کے قریب برف ریکارڈ کی گئی جس وجہ سے وہاں پر سیر وتفریح پر آئے ہوئے سیاحوں کے چہرے کھل اُٹھے ہیں۔ نمائندے نے بتایا کہ کشمیر کے مضافاتی اور سیاحتی مقامات پر تادمِ تحریر برفباری کا سلسلہ جاری تھا۔ سٹی رپورٹر کے مطابق شہر سرینگر میں دن بھر بارشوں کا سلسلہ جاری رہا جس وجہ سے نشیبی علاقوں میں پانی ایک فٹ سے زیادہ جمع ہو گیا ہے جس وجہ سے لوگوں کو عبور و مرور میں دقتیں پیش آرہی ہیں۔ نمائندے نے بتایا کہ جے وی سی اسپتال کے وارڈوں میں پانی گھس جانے کے باعث مریضوں اور تیمارداروں کو مشکلات کا سامنا کرناپڑا۔ شہر سرینگر کے بابا ڈیمب علاقے میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے کیونکہ شاہراﺅں پر پانی جمع ہونے کے باعث گاڑیاں بھی چل نہیں پا رہی ہیں۔ نمائندے نے بتایا کہ شہر کے دوسرے نشیبی علاقوں میں بھی پانی جمع ہونے سے لوگ پریشان ہو گئے ہیں۔ادھر پکھر پورہ بڈگام اور مغل شاہراہ پر بھاری برفباری کے نتیجے میں 16کے قریب افراد پھنس کر رہ گئے پولیس کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں پھنسے ہوئے افراد کو فوری طورپر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا جس کی عوامی حلقوں نے سراہنا کی ہے۔ اس بیچ محکمہ موسمیات نے پیشین گوئی کی ہے کہ اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران وادی کشمیر میں مزید برفباری کا امکان ہے۔ ادھر سرینگر جموں شاہراہ پر مختلف مقامات پر پسیاں گر آنے کے باعث شاہراہ کو ٹریفک کی آمدورفت کیلئے بند کردیا گیا ہے۔ نمائندے نے بتایا کہ قومی شاہراہ پر سینکڑوں کی تعداد میں گاڑیاں درماندہ پڑی ہوئی ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ بھاری چٹانیں اور پسیاں گر آنے کے نتیجے میں شاہراہ پر جگہ جگہ رکاوٹیں پیدا ہو گئی ہیں۔