فلسطین پر ہندوستان کے دیرینہ موقف کا اعادہ کیا
نئی دہلی/وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ہفتہ کو فلسطینی وزیر اعظم محمد شطیہ سے بات چیت کی۔ جے شنکر نے فلسطین پر ہندوستان کے دیرینہ موقف کو دہرایا۔ ٹیلیفون پر گفتگو کے دوران محمد شطیہ نے غزہ اور مغربی کنارے کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں جے شنکر نے کہا، "آج شام فلسطینی وزیر اعظم محمد شتیہ سے بات کی، انہوں نے غزہ اور مغربی کنارے دونوں کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ فلسطین پر ہندوستان کے دیرینہ موقف کا اعادہ کیا۔ رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔ اس سے پہلے وزارت خارجہ ارندم باغچی نے 12 اکتوبر کو ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ مسئلہ فلسطین کے بارے میں ہندوستان کا موقف "دیرینہ اور مستقل” رہا ہے۔ ارندم باغچی نے کہا، "ہندوستان نے ہمیشہ ایک خودمختار ریاست کے قیام کے لیے براہ راست مذاکرات کی بحالی کی وکالت کی ہے۔ فلسطین کی قابل عمل ریاست اسرائیل کے ساتھ امن کے ساتھ محفوظ اور تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر رہتی ہے۔ اس سے قبل اکتوبر میں وزیر اعظم نریندر مودی نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے بات کی تھی اور غزہ کے الاحلی اسپتال میں ہونے والے جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا تھا۔ پی ایم مودی نے اسرائیل-فلسطین مسئلہ پر ہندوستان کے دیرینہ اصولی موقف کو دہراتے ہوئے فلسطینی عوام کو انسانی امداد فراہم کرنے کے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ ۔ غزہ کے الاحلی اسپتال میں شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر میری تعزیت کی۔ ہم فلسطینی عوام کے لیے انسانی امداد بھیجتے رہیں گے۔ غورطلب ہےکہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی جاری ہے، جیسا کہ اسرائیل کی دفاعی افواج نے کہا ہے کہ اس کی 98ویں ڈویژن غزہ کے خان یونس میں حماس کے ساتھ لڑائی جاری رکھے ہوئے ہے۔ ٹائمز آف اسرائیل کی خبر کے مطابق، اسرائیلی فضائیہ نے دہشت گرد گروپ کے ٹھکانوں پر حملے کیے۔