مقدمات کو نمٹانے میں اروناچل پردیش کو 30 سال ، دہلی کو 27 سال، مغربی بنگال کو 25 سال، میگھالیہ کو 21 سال، بہارکو 26 سال اور اتر پردیش کو 22 سال لگیں گے
دہلی، 9 دسمبر /تمام پالیسیوں، کوششوں اور مالی وعدوں کے باوجود پوکسومقدمات کی سماعت کے لیے قائم خصوصی فاسٹ ٹریک عدالتوں میں 31 جنوری 2023 تک ملک میں 2 لاکھ 43 ہزار 237 مقدمات زیر التوا تھے۔ایک تحقیقی مقالے کے مطابق "جسٹس اویٹس: این اینالیسس آف دی ایفیکیسی آف جسٹس ڈیلیوری میکانزم ان کیسز آف چائلڈ سیکسوئل ایبوز” کے مطابق اگر زیر التوا مقدمات کی اس تعداد میں ایک بھی نیا کیس شامل نہ کیا جائے تو بھی ان تمام کیسزکو نمٹانے میں اوسطاً نو سال لگیں گے ۔تحقیقی مقالے کے مطابق موجودہ حالات میں جنوری 2023 تک زیر التواءپوکسو مقدمات کو نمٹانے میں اروناچل پردیش کو 30 سال لگ جائیں گے ، جبکہ دہلی کو 27، مغربی بنگال کو 25 ، میگھالیہ کو 21، بہارکو 26 اور اتر پردیش کو 22 سال لگیں گے ۔ سال 2022 میں پوکسوکے صرف تین فیصد معاملات میں سزا سنائی گئی۔ یہ تحقیقی مقالہ انڈیا چائلڈ پروٹیکشن فنڈ (آئی سی پی ایف) نے جاری کیا ہے ۔ جنسی استحصال کے شکار بچوں کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے مرکزی حکومت نے سنہ 2019 میں ایک تاریخی اقدام کے ذریعہ فاسٹ ٹریک اسپیشل عدالتیں قائم کی تھیں۔ ہر سال اس کے لیے کروڑوں کی رقم جاری کی جاتی ہے ۔ فاسٹ ٹریک – اسپیشل عدالتوں جیسے خصوصی عدالتوں کے قیام کا بنیادی مقصد جنسی زیادتی کے مقدمات اور خاص طور پر جنسی جرائم سے بچوں کا تحفظ (پوکسو) ایکٹ سے متعلق مقدمات کو تیزی سے نمٹانا تھا۔ مرکزی اسکیم کے طور پر اسے سال 2026 تک جاری رکھنے کے لیے 1900 کروڑ روپے کی بجٹی رقم مختص کرنے کی منظوری دی گئی ہے ۔ خصوصی عدالتوں کے قیام کے بعد خیال کیا جا رہا تھا کہ ایسے مقدمات ایک سال میں نمٹ جائیں گے لیکن ان عدالتوں میں دائر ہونے والے کل 268038 مقدمات میں سے صرف 8909 مقدمات میں ہی مجرموں کو سزائیں سنائی جا سکی ہے ۔ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ ہر خصوصی عدالت نے ایک سال میں اوسطاً صرف 28 مقدمات نمٹائے ۔