ووٹ بینک کی سیاست کے بغیر اگر دہشت گردی سے نمٹا جاتا تو کشمیری پنڈت وادی چھوڑ کر نہیں چلے جاتے
سرینگر/06دسمبر/وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک بار پھر اس بات کو دوہرایا کہ اگر وادی کشمیر میں ”دہشت گردی“ کے خلاف سخت موقف اختیار کیا گیا ہوتا اور ووٹ بینک سے متعلق سوچ سے پرے صحیح وقت پر صحیح فیصلے لئے گئے ہوتے تو وادی کشمیر سے کشمیری پنڈت وادی چھوڑنے پر مجبور نہیں ہوئے ہوتے ۔ جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل اور جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن (ترمیمی) بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیرداخلہ امت شاہ نے کہا کہ اگر ووٹ بینک کی سیاست پر غور کیے بغیر شروع میں دہشت گردی سے نمٹا جاتا تو کشمیری پنڈتوں کو وہاں سے نہیں جانا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ ایک بل میں ان لوگوں کو اسمبلی میں نمائندگی دینے کی کوشش کی گئی ہے جنہیں دہشت گردی کی وجہ سے کشمیر چھوڑنا پڑا۔وائس آف انڈیا کے مطابق وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو کہا کہ حکومت کی طرف سے لائے گئے جموں و کشمیر سے متعلق دو بل ان لوگوں کو انصاف فراہم کریں گے جو پچھلے 70 سالوں سے اپنے حقوق سے محروم ہیں اور زور دے کر کہا کہ بے گھر لوگوں کو ریزرویشن ملے گا۔ جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل اور جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن (ترمیمی) بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے شاہ نے کہا کہ اگر ووٹ بینک کی سیاست پر غور کیے بغیر شروع میں دہشت گردی سے نمٹا جاتا تو کشمیری پنڈتوں کو وہاں سے نہیں جانا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ ایک بل میں ان لوگوں کو اسمبلی میں نمائندگی دینے کی کوشش کی گئی ہے جنہیں دہشت گردی کی وجہ سے کشمیر چھوڑنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ بلوں کا مقصد ان لوگوں کو انصاف فراہم کرنا ہے جو پچھلے 70 سالوں سے محروم تھے۔شاہ نے پسماندہ طبقات کے بارے میں بات کرنے پر کانگریس پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اگر کسی پارٹی نے پسماندہ طبقات کی مخالفت کی ہے اور ان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنی ہے تو وہ کانگریس ہے۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے اور وزیر اعظم بنے اور وہ پسماندہ طبقات اور غریبوں کا درد جانتے ہیں۔