پونچھ جنگلات میں جنگجو مخالف آپریشن بدھ کو دسویں دن بھی جاری رہا جبکہ جنگجو مخالف آپریشن میں فوج نے ہیلی کاپٹروں کا بھی استعمال کرنا شروع کیا ہے ۔ادھر جنگلات میں مسلسل سات روز سے جنگجوﺅں اور سیکورٹی فورسز کے مابین گولیوں کا تبادلہ جاری ہے تاہم ابھی تک کسی بھی جنگجوﺅں کی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہو پائی ہے ۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سیکورٹی فورسز نے لوگوں سے کہا تھا کہ جنگلات میں وسیع آپریشن کے پیش نظر وہ گھروں میںہی رہنے کو ترجیح دیں ۔ نمائندے نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ پونچھ کے نار خار جنگلاتی علاقے میں بدھ کو دسویں روز بھی جنگجو مخالف آپریشن جاری رہا ۔اس آپریشن میں فوجی ہیلی کاپٹروں کی خدمات بھی حاصل کی گئیں ۔ دفاعی ذرائع کے مطابق پونچھ کے جنگلات میں گزشتہ سوموار کو شروع ہوئی تصادم آرائی میں اب تک 9فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں ۔اس ضمن میں دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل دیوندر آنند نے بتایا ہے کہ جنگلات گھنا ہونے کے نتیجے میں آپریشن میں دشواریاں آرہی ہیں تاہم فوج نے مزید کمک بھیج دی ہے اور ملی ٹنٹوں کو ڈھونڈنے کےلئے ہیلی کاپٹروں کا بھی استعمال کیا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک اس آپریشن میں قریب 9فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں ۔ دریں اثناءتلاشی آپریشن کے دوران جنگجوﺅں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان علاقے میں دو بددو جھڑپ جاری ہے ۔ ادھر فائرنگ کے ساتھ ہی پونچھ جموں اور راجوری شاہراہ پر چوتھے روز بھی ٹریفک کی آمد رفت معطل رہی جس دوران مختلف مقامات پر سینکڑوں کی تعداد میں گاڑیاں درماندہ ہو کر رہ گئی ہے ۔ ادھر منگل کو پولیس نے پونچھ کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جنگل کی جانب جانے سے گریز کریں ۔ پولیس نے لوگوں سے کہا کہ جنگلات میںجنگجوﺅں کے خلاف آپریشن جاری ہے اور لوگ گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دیں ۔ پولیس کے ایک سنیئر آفیسر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جنگلات میں گزشتہ سات دنوں سے سیکورٹی فورسز اور جنگجوﺅں کے مابین مسلح تصادم جاری ہے اور فائرنگ کا سلسلہ بھی بیچ بیچ میں ریکارڈ کیا جاتا ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ جنگلات میں کئی جنگجو ﺅں چھپے بیٹھے ہیں تاہم ابھی تک کسی بھی جنگجوﺅں کی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہو پائی ہے اور نہ ہی بھی تک کسی جنگجو کی نعش بر آمد کر لی گئی ہے ۔