جموں و کشمیر پولیس جی پی ایس ٹریکر پازیب متعارف کرانے والی ملک کی پہلی پولیس فورس بن گئی
سرینگر/05نومبر/ /جموں کشمیر پولیس ملک کی پہلی پولیس بن گئی ہے جس نے ملزمان کو ٹریک کرنے کےلئے جی پی ایس سے جوڑنے کا کارنامہ انجام دیا ہے ۔ پولیس کی جانب سے متعارف کردہ پازیب جیسا آلہ تیار کیا گیا ہے جس میں جی پی ایس لگا ہوا ہے اور یہ ضمانت پر رہاہونے والے ملزم کے پیر میں باندھ دیا جاتاہے اور اس سے اس کی حرکات اور مسافت پر نظر رکھی جائے گی ۔ اس طرح کے آلات پہلے ہی مختلف ممالک میں استعمال کئے جاتے ہیںجن میں امریکہ ، برطانیہ ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔ وائس آف انڈیا کے مطابق جموں و کشمیر پولیس نے دہشت گردی کے ملزموں کی ضمانت پر نظر رکھنے کے لیے جی پی ایس ٹریکر پازیب متعارف کرائے ہیں، جو ایسا کرنے والی ملک کی پہلی پولیس فورس بن گئی ہے۔GPS ٹریکر پازیب ایک پہننے کے قابل آلہ ہے جو شخص کے ٹخنوں کے گرد چسپاں ہوتا ہے اور اس کی نقل و حرکت پر نظر رکھتا ہے۔یہ آلہ پہلے ہی مغربی ممالک جیسے کہ امریکہ، برطانیہ، جنوبی افریقہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ ضمانت، پیرول اور گھر میں نظر بند ملزمین کی نقل و حرکت کا پتہ لگایا جا سکے اور اس کے مطابق جیلوں کو کافی حد تک کم کیا جا سکے۔حکام نے بتایا کہ جے کے پولیس کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (SIA) کے اہلکاروں نے دہشت گردی کے ضمانتی ملزموں کی نگرانی کے لیے GPS ٹریکر پازیب متعارف کرایا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس ملک کا پہلا محکمہ پولیس ہے جس نے اس طرح کا آلہ متعارف کرایا ہے۔عہدیداروں نے بتایا کہ یہ آلات اس وقت متعارف کرائے گئے جب این آئی اے کی ایک خصوصی عدالت، جموں نے پولیس کو ایک دہشت گرد ملزم پر جی پی ایس ٹریکر پازیب لگانے کا حکم جاری کیا – جس کی اہمیت کو پولیس کے محکمہ پراسیکیوشن نے اجاگر کیا۔معاملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے افسران نے کہا کہ یو اے پی اے کی مختلف دفعات کے تحت درج ایف آئی آر میں ملزم غلام محمد بھٹ نے ضمانت کی درخواست دی تھی۔ضمانت کی سماعت کے دوران ملزم نے عبوری ضمانت پر رہا کرنے کی استدعا کی۔ انہوں نے کہا کہ ملزم مختلف دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ ہونے اور ممنوعہ دہشت گرد تنظیم حزب المجاہدین کے کہنے پر دہشت گردی کی مالی معاونت میں ملوث ہونے کا مقدمہ چل رہا ہے۔بھٹ کو موجودہ ایف آئی آر میں ایچ ایم کے حکم پر 2.5 لاکھ روپے کی دہشت گردی کی آمدنی کو منتقل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔عہدیداروں نے بتایا کہ ملزم کو این آئی اے کورٹ پٹیالہ ہاو ¿س، دہلی نے ایک اور معاملے میں دہشت گرد تنظیم سے وابستہ ہونے اور دہشت گردانہ کارروائی کی سازش کرنے کے الزام میں بھی مجرم قرار دیا ہے۔حکام نے بتایا کہ خصوصی این آئی اے کورٹ، جموں میں، دہشت گردی کے ملزموں کی قریبی نگرانی کی اہمیت اور یو اے پی اے 1967 کے تحت ضمانت دینے کے لیے سخت شرائط کو زونل پولیس ہیڈکوارٹر (ZPHQ) جموں کے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ نے اجاگر کیا۔ استغاثہ کی گذارشات میں میرٹ تلاش کرتے ہوئے، خصوصی این آئی اے کورٹ، جموں، نے جے کے پولیس کو ملزم پر جی پی ایس ٹریکر پازیب لگانے کا حکم دینے کا حکم جاری کرتے ہوئے خوشی محسوس کی۔انہوں نے کہا کہ جے کے پولیس ملک میں پولیس کا سب سے بڑا محکمہ ہے جو ضمانت کے خواہشمند افراد کو GPS ٹریکر پازیب لگانے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔